سیمینار بعنوان "عصر حاضر میں طلباء کے مسائل اور ان کا حل سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں”

سیمینار بعنوان "عصر حاضر میں طلباء کے مسائل اور ان کا حل سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں”

تحریر محمد اقبال

WhatsApp Image 2025 01 03 at 11.17.29 AM
محمد اقبال محکمہ تعلقاتِ عامہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور
سیمینار بعنوان "عصر حاضر میں طلباء کے مسائل اور ان کا حل سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں
سیمینار بعنوان "عصر حاضر میں طلباء کے مسائل اور ان کا حل سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں


آئی یو بی قرأت ونعت سوسائٹى، ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس افیئرز، دی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاول پور کے زیر اہتمام فیکلٹی آف اسلامک لرننگ میں سیمینار بعنوان ” عصر حاضر میں طلباء کے مسائل اور ان کا حل سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں” کا انعقاد کیا گیا۔ جو زیر سرپرستی پروفیسر ڈاکٹر عبد الرؤف ، زیر نگرانی ڈاکٹر عدنان بخاری اور زیر انتظام ڈاکٹر شبانہ نذر منعقد ہوا ۔

اس کی صدارت ڈاکٹر آغا محمود ، چیئرمین شعبہ عربی (سابقا) یونیورسٹی آف سرگودھا نے فرمائی۔ مہمان مقرر پروفیسر ڈاکٹر ابو ذر خلیل ، چیئرمین شعبہ عربی بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان تھے۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر سید عمار حیدر زیدی، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان اورمہمان اعزاز ڈاکٹر سجیلہ کوثر ، چیئرپرسن شعبہ تقابل ادیان تھے۔ خطبہ استقبالیہ ڈاکٹر شبانہ نذر، ایڈوائزر آئی یو بی قرأت ونعت سوسائٹی نے پیش کیا۔ موضوع کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہاکہ عصر حاضر میں طلباء جن مسائل میں گھرے ہوئے ہیں۔

سیرتِ نبویؐ نے قرآن و سنّت کی تعلیمات اور اسوۂ حسنہ کی صورت میں ان کا حل چودہ صدیاں قبل ہی عطا فرما دیا تھا۔ آپ ﷺ نے ہمارے لیے معاشی ، معاشرتی ،سیاسی ، مذہبی ، سماجی زندگی گزارنے کے جو اصول واضح کئے تھے قیامت تک وہی اصول قابلِ تقلید رہیں گے۔ اب ہماری ذمہ داری ان عصری مسائل کا حل تلاش کرنا نہیں، بلکہ سیرت مطہرۃ سے ملنے والے حل کو نافذ اور رُو بہ عمل لانا ہے۔مہمان مقرر پروفیسر ڈاکٹر ابو ذر خلیل ، چیئرمین شعبہ عربی بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلامی نقطہ نظر سے تعلیم محض معلومات کے حصول کا نام نہیں، بلکہ عملی تربیت کا ذریعہ بھی ہے۔ اسلام ایسا نظام تعلیم وتربیت قائم کرنا چاہتا ہے جو نہ صرف طالب علم کو دین اور دنیا کے بارے میں صحیح علم دے بلکہ اس صحیح علم کے مطابق اس کی شخصیت کی تعمیر بھی کرے۔ اسلامی نظام تعلیم کا بنیادی ھدف ہی یہی ہے کہ وہ ایک ایسا مسلمان تیار کرنا چاہتا ہے، جو اپنے مقصد حیات سے آگاہ ہو، زندگی اللہ کے احکام کے مطابق گزارے اور آخرت میں حصول رضائے الہی اس کا پہلا اور آخری مقصد ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ دنیا میں ایک فعال، متحرک اور باعزم زندگی گزارے ۔ایسی شخصیت کی تعمیر اسی وقت ممکن ہے جب تعلیم صرف حصول علم ہی نہیں، بلکہ کردار سازی پر مبنی تربیت اور تخلیقی تحقیق پر مشتمل ہو۔

آپ نے طلباء کے چند مسائل جیسے طلباء کی پریشان خیالی اور بے راہ روی، نفسیاتی دباؤ، دماغی صحت، شراب نوشی، منشیات اور دیگر کئی مسائل بیان کرتے ہوے کہا کہ حضور نبی اکرمﷺ نے اپنی تعلیمات اور سیرت مطہرۃ کے ذریعے انسانیت کو حقوق و فرائض، احکام و آداب، اوامر و نواھی بلکہ ایسا مکمل ومنظم نظام زندگی عطا فرمایا ہے، جسے عملاً نافذ کرنے سے تمام مسائل حل ہو جاتے ہیں۔صدر مجلس پروفیسر ڈاکٹر آغا محمود نے طلباء کے مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئےکہا کہ قرآن وسنت پر عمل کرکے ہی امت مسلمہ تحت الثریٰ سے نکل کر اوج ثریا حاصل کرسکتی ہے۔ ایمان ویقین کیساتھ اپنے اندرونی وبیرونی بے شمار مسائل کا حل اسلام کے بیان کیے گئے احکامات سے نکالنا ہوگا ۔ قرآن وسنت ہی ہدایت کاسرچشمہ ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر آغا محمود فن قرأت کےاعلی پائے کے ماہرین میں سے ہیں۔ آپ نے سوسائٹی کے قاری طلباء و طالبات کو قرأت کے اصول و ضوابط سے بھی روشناس کرایا۔ قرأت کے مختلف اسالیب و تکنیکی نکات و رموز پر روشنی ڈالی۔ آیات بینات کی ترتیل سے اصول قرأت کے مطابق تلاوت فرمائی جس پہ حاضرین عش عش کر اٹھے۔ مزید براں قراء طلبا کی مشق کرا کے ان کی اصلاح فرمائی۔تقریب میں حاشر خان جوائنٹ سیکریٹری قرأت ونعت سوسائٹی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔اس تقریب میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے مختلف شعبہ جات کے طلباء و طالبات کی بڑی تعداد اور فیکلٹی ممبران نے شرکت کی ۔ زاھد محمود کو ایڈوائزر آئی یو بی قرأت و نعت سوسائٹی نے تقریب میں آنے والے مہمان اساتذہ كرام اور طلباء و طالبات کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ آخر میں پروفیسر ڈاکٹر ابو ذر خلیل نے مسلم امہ کی ترقی و پاکستان کی خوشحالی کے لیے دعا فرمائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes