ٹرمپ کا اقتدار کے ابتدائی دنوں میں کرپٹو فرینڈلی احکامات کا منصوبہ

ٹرمپ کا اقتدار کے ابتدائی دنوں میں کرپٹو فرینڈلی احکامات کا منصوبہ

واشنگٹن: نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ منصوبہ بنا رہے ہیں کہ اپنے عہدے کے ابتدائی دنوں میں ایگزیکٹو اختیارات استعمال کرتے ہوئے کرپٹو کرنسی کمپنیوں کو درپیش ضوابطی بوجھ کو کم کیا جائے اور ڈیجیٹل اثاثوں کے فروغ کے لیے اقدامات کیے جائیں، اس معاملے سے آگاہ تین افراد کے مطابق۔

ٹرمپ، جنہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران خود کو "کرپٹو صدر” قرار دیتے ہوئے کرپٹو کی حمایت کا وعدہ کیا تھا، توقع ہے کہ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے جس کے تحت کرپٹو ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی۔ یہ تجویز انہوں نے جولائی میں پیش کی تھی، دو ذرائع کے مطابق جنہوں نے نجی مشاورت کے پیش نظر نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔

بلومبرگ نیوز نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ایک کرپٹو کونسل قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، جو کرپٹو فرینڈلی پالیسی کے حوالے سے حکومت کو مشورے دے گی۔ ایک ذریعے کے مطابق اس کونسل میں 20 تک ارکان شامل ہوسکتے ہیں۔

ٹرمپ کے مشیروں نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) کو 2022 کے اکاؤنٹنگ گائیڈنس "SAB 121” کو واپس لینے کی ہدایت پر بھی بات چیت کی ہے، جس کی وجہ سے بعض کمپنیوں، خصوصاً بینکوں، کے لیے تھرڈ پارٹی کے لیے کرپٹو کرنسیز رکھنے کا عمل مہنگا ہو گیا تھا۔

ٹرمپ یہ بھی حکم دینے والے ہیں کہ "آپریشن چوک پوائنٹ 2.0” ختم کیا جائے، جو کہ کرپٹو ایگزیکٹوز کی جانب سے استعمال ہونے والی اصطلاح ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بینک ریگولیٹرز نے کرپٹو کمپنیوں کو روایتی مالیاتی نظام سے باہر کرنے کی کوشش کی، اور بینکوں کو ان کے لیے خدمات فراہم کرنے سے روکنے کی ہدایت دی۔

بینک ریگولیٹرز اس قسم کی کسی بھی کوشش سے انکار کرتے ہیں۔

رائٹرز اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ ٹرمپ ان تبدیلیوں کے لیے ایک یا کئی ایگزیکٹو آرڈرز جاری کریں گے، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ مقصد یہ ہے کہ نئی انتظامیہ ڈیجیٹل اثاثوں کے فروغ کی حمایت کا واضح اور فوری پیغام دے۔

ریگولیٹری اور کرپٹو ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ ریگولیٹرز ان پالیسی ہدایات پر عمل کرتے ہیں، تو ٹرمپ کے متوقع اقدامات کرپٹو کرنسیز کو مین اسٹریم میں لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہ صدر جو بائیڈن کے ریگولیٹرز کے اقدامات کے بالکل برعکس ہوگا، جنہوں نے دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ سے امریکی عوام کو بچانے کے لیے کرپٹو کمپنیوں پر سخت کریک ڈاؤن کیا، اور کوائن بیس، بائنانس، کراکن اور درجنوں دیگر کمپنیوں پر وفاقی عدالت میں مقدمات دائر کیے۔

کرپٹو کرنسی انڈسٹری کے ناقدین سیم بینک مین فریڈ، جو دھوکہ دہی کے جرم میں 25 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، اور بائنانس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ، جو منی لانڈرنگ کی خلاف ورزیوں پر مختصر مدت کے لیے جیل گئے، جیسے واقعات کو انڈسٹری کے خطرات کا ثبوت قرار دیتے ہیں۔

ٹرمپ کے نمائندے، جن کی مالیاتی حمایتیوں اور کابینہ کے اعلیٰ عہدوں پر کرپٹو کے حامی شامل ہیں، نے فوری طور پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ SEC نے بھی فوری طور پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

کرپٹو کرنسی کی ضابطہ کاری ان متعدد موضوعات میں سے ایک ہے جنہیں ٹرمپ اپنے دوسرے چار سالہ دورِ اقتدار کے ابتدائی دنوں میں ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے حل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

نو منتخب صدر کی ٹیم نے توانائی کی پیداوار سے لے کر غیر قانونی امیگریشن تک متعدد ایگزیکٹو آرڈرز جاری کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes