اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں تیسرے فیض ادبی میلے کا انعقاد
تحریر۔ ( فصیح اللہ ملک سے )
فیض احمد فیض اردو کے معروف شاعر، ادیب اور دانشور ہیں، جو اپنی انقلابی شاعری اور ترقی پسند افکار کے لیے مشہور ہیں ۔ 13 فروری 1911 کو سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے فیض اردو ادب میں محبت، خوبصورتی اور سماجی و سیاسی جدوجہد کے موضوعات کو یکجا کرتے ہوئے ایک اہم آواز بن گئے۔ ان کی تخلیقات، جیسے "نقش فریادی” اور "دست صبا” انصاف اور مساوات کے لیے ان کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ فیض سیاست سے بھی گہرا تعلق رکھتے تھے، اکثر ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے تھے، جس کی وجہ سے ان کی زندگی کے دوران قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کی گئیں۔ ان کی شاعری مزاحمت، امید اور انسانیت کے موضوعات سے گونجتی ہے، جس سے وہ ادب میں ایک لازوال شخصیت جانے جاتے ہیں۔ فیض ادبی میلہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کا ایک سالانہ ادبی میلہ ہے جو فیض احمد فیض کی اردو ادب میں خدمات اور ان کے ترقی پسند نظریے کو منانے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔ یہ تقریب فیض کی میراث کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے شاعروں، ادیبوں، فنکاروں اور دانشوروں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا فراہم کرتی ہے۔ اس میں شعر و شاعری ، مباحثے، تھیٹر پرفارمنس اور موسیقی کے پروگرام شامل ہیں۔ یہ میلہ فن، ادب اور ترقی پسند نظریات کو فروغ دینے کے لیے ایک موثر اور مضبوط فورم کے طور پر کام کرتا ہے جبکہ نئی نسلوں کو فیض کے محبت، امن اور سماجی انصاف کے وژن سے منسلک ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا شعبہ اردو ایک باوقار علمی مرکز ہے جو اردو زبان، ادب اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے۔ اردو کے بھرپور ادبی ورثے کے تحفظ اور اسے آگے بڑھانے کے لیے قائم کیا گیا، یہ شعبہ انڈرگریجویٹ، گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطحوں کے درسی پروگرام پیش کرتا ہے، جو طلبہ کی کلاسیکی اور جدید اردو ادب کی سمجھ کو فروغ دیتا ہے۔ یہ ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کے مرکز کے طور پر کام کرتا ہے، تنقیدی سوچ، تخلیقی تحریر اور علمی تحقیق کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ فیکلٹی میں تجربہ کار اسکالرز اور محققین شامل ہیں جو شاعری، نثر، تنقید اور لسانیات سمیت متنوع ادبی اصناف کے ذریعے طلباء کی رہنمائی کرتے ہیں۔ شعبہ اردو باقاعدگی سے سیمینارز، کانفرنسز اور ورکشاپس کا انعقاد کرتا ہے، جس میں معروف ادبی شخصیات کو طلبا اور علمی برادری سے مخاطب ہونے کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔ اردو کا شعبہ طلباء وطالبات میں اردو ادب کے لیے گہرے شغف پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ ایسے گریجویٹس تیار کرتا ہے جو قومی اور بین الاقوامی سطح پر تدریس، تحقیق اور ادبی شعبوں میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ گذشتہ دنوں شعبہ اردو،اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام دو روزہ فیض ادبی میلہ سیزن3 منعقد کیا گیا۔ افتتاحی سیشن فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگویجز آڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسرڈاکٹر محمد کامران تھے۔ وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد کامران نے کہا کہ یہ میلہ ایک اعلی سطح کی تعلیمی، علمی اور تہذیبی سرگرمی ہے۔ انہوں نے اردو زبان کی ضرورت پر گفتگو کرتے ہوئے اردو کو تہذیب کی ضرورت قرار دیا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ فیض احمد فیض کہ شاعری کو مہذب ہونے کے لیے لازمی قرار دیا، بعد ازاں انہوں نے شعبہ اردو اور فیض میلے کے انتظام و انصرام کو سراہتے ہوئے اسے لائق تحسین قرار دیا اور کہا کہ فیض میلے کے تمام سیشن نہایت اہم ثابت ہوں گے۔ ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگویجز و صدر شعبہ اردو پروفیسر ڈاکٹر سید عامر سہیل نے گفتگو کرتے ہوئے شعبہ اردو کی کارکردگی اور فیض ادبی میلہ کی روایت اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر ڈاکٹر روش ندیم نے اپنا کلیدی خطبہ پیش کیا، جس میں انھوں کو فیض احمد فیض کی شاعری کو عالمگیریت، مقامیت اور صارفیت کے تناظر میں دیکھا اور مستقبل میں فیض کی معنویت کو واضح کیا۔ دوسرا کلیدی خطبہ پروفیسر ڈاکٹر اسلم ادیب نے پیش کیا جس میں انھوں نے معاصر صورت، مقامی و قومی ضرورت، عالمی علمیات کے پیش نظر فیض کو سمجھنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔پہلے سیشن میں تنقید کے جدید فلسفیانہ اور ثقافتی مباحث پر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحسن نے گفتگو کی اور نظامت کے فرائض ڈاکٹر مظہر عباس نے سرانجام دیئے۔ اس سیشن میں پروفیسر ڈاکٹر شگفتہ حسین، پروفیسر ڈاکٹر صائمہ ارم، پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز ملک، ڈاکٹر خرم شہزاد، ڈاکٹر جام عابد نے گفتگو کی۔
دوسرے سیشن کی رانا محبوب اخترنے صدارت کی اور اردو میں غیر افسانوی تخلیقی نثر کے نئے امکانات کے موضوع پر گفتگو کی۔ دوسرے سیشن میں شاکر حسین شاکر، رضی الدین رضی، ڈاکٹر الطاف یوسف زئی، اظہر فراغ، ڈاکٹر سائرہ ارشاد نے گفتگو کی۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر غلام اصغر نے سرانجام دیئے۔ فیض ادبی میلے کے دوسرے روز حفیظ خان کی صدارت میں جدید اردو فکشن نئے منطقے کے موضوع پر مذاکرہ منعقد ہوا اور مقررین نے تفصیلی گفتگو کی۔اس سیشن میں پروفیسر ڈاکٹر طاہر ہ اقبال، پروفیسر ڈاکٹر محمد خالد فیاض، ڈاکٹر شاہد نواز، ڈاکٹر عذرا لیاقت، ڈاکٹر سجاد نعیم نے گفتگو کی۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر راشدی سعیدی نے سرانجام دیئے۔ فیض ادبی میلہ سیزن 3 کا اہم جزو کتاب میلہ اور فوڈ بازار تھا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کتاب میلے میں بڑی تعداد میں پبلیشرزکی شرکت کو سراہا۔ تقریب کے اختتام پر تمام مندوبین کو فیض احمد فیض کہ تصویر پر مبنی شیلڈز پیش کی گئیں۔