پاکستان کا آئی ایم ایف کے 5 اہم اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کا خدشہ
یوتھ ویژن : ( واصب ابراہیم غوری سے ) پاکستان کے آئی ایم ایف کی جانب سے مقرر کردہ پانچ اہم اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جس سے دوسرے قرض کی قسط کی ادائیگی متاثر ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق، پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی نجکاری جنوری تک مکمل ہونے کا امکان نہیں، جبکہ مارچ تک تین ماہ کے درآمدی بل کے برابر غیر ملکی ذخائر برقرار رکھنے کا ہدف بھی خطرے میں ہے۔
دسمبر تک مقررہ ریونیو ہدف اور جنوری تک زرعی آمدنی ٹیکس اور اثاثہ جات ڈیکلریشن پروگرام بھی تاخیر کا شکار ہیں۔ جنوری 1 سے زرعی آمدنی پر ٹیکس نافذ کرنے کا ہدف بھی پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا۔
اگر یہ اہداف پورے نہ ہوئے تو آئی ایم ایف کے موجودہ قرض پروگرام پر عملدرآمد مزید پیچیدہ ہو جائے گا، جس سے اگلی اقساط حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
مزید یہ کہ حکومت پیٹرولیم لیوی کم کرنے میں ناکام رہی ہے، جس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پچھلے ڈیڑھ ماہ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
16 اکتوبر سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12.14 روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 5.07 روپے اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے اس دوران ڈیزل کی قیمت تین مرتبہ اور پیٹرول کی قیمت دو مرتبہ بڑھائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پیٹرولیم لیوی کم کی جاتی تو قیمتوں میں یہ اضافہ روکا جا سکتا تھا، لیکن آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط نے حکومت کو یہ اقدام اٹھانے سے روکا۔