پاکستان کسٹمز کا اسمگل شدہ گاڑیوں کے استعمال پر پابندی کا اعلان
یوتھ ویژن : پاکستان کسٹمز نے حکومتی افسران کے اسمگل شدہ گاڑیوں کے ذاتی استعمال کو روکنے کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا ہے۔
اس پالیسی کے تحت تمام سرکاری محکموں میں اسمگل شدہ گاڑیوں کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے اور افسران کے زیر استعمال گاڑیوں کے این او سی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
پالیسی کے مطابق، ہر صوبائی کسٹمز انٹیلی جنس دفتر کو زیادہ سے زیادہ 10 گاڑیاں استعمال کرنے کی اجازت ہوگی، جبکہ اسلام آباد دفتر 12 گاڑیاں اور کراچی، لاہور، کوئٹہ، اور پشاور دفاتر 10 گاڑیاں استعمال کر سکیں گے۔
یہ اقدام شفافیت اور احتساب کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ اسمگل شدہ گاڑیوں کے غلط استعمال کو روکا جا سکے، جو کہ پاکستان کسٹمز کے زیرِ تحویل ہزاروں گاڑیاں ہیں۔
اس سے پہلے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیاحوں کی جانب سے گاڑیوں کی عارضی درآمد کے قوانین میں تبدیلی کے لیے ایک نیا مسودہ پیش کیا تھا، جس کے مطابق سیاح اپنی گاڑیاں تین ماہ کے لیے پاکستان میں ڈیوٹی فری رکھ سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ گاڑی کی ملکیت منتقل نہ کریں۔