عمر ایوب کی جی ایچ کیو حملے کے کیس میں بریت کی درخواست مسترد
یوتھ ویژن : ( عمران قذافی سے ) راولپنڈی کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کی جی ایچ کیو حملہ کیس میں بریت کی درخواست مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق، بریت کی درخواست پر فیصلہ دونوں طرف کے دلائل مکمل ہونے کے بعد محفوظ کر لیا گیا تھا۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب کی درخواست مسترد کر دی۔
یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے عدالتی کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ رپورٹس کے مطابق، عمر ایوب نے اپنے فیصلے سے اسپیکر قومی اسمبلی کو ایک سرکاری خط کے ذریعے آگاہ کیا۔
خط میں عمر ایوب نے کہا کہ وہ قانونی مسائل کی وجہ سے استعفیٰ دے رہے ہیں کیونکہ ان کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے جو انہیں کمیشن میں مؤثر طریقے سے کام کرنے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔
9 مئی کے فسادات
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو 9 مئی 2023 کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بدعنوانی کے کیس کی سماعت کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ عمران خان پر غیر قانونی تحائف اور اثاثے حاصل کرنے کا الزام تھا۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور فسادات پھوٹ پڑے، جب کہ ان کے حامیوں اور پارٹی کارکنوں نے سڑکوں پر آ کر ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے متعدد سول اور فوجی اداروں بشمول راولپنڈی میں جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو)، لاہور میں جناح ہاؤس، میاںوالی ایئر بیس اور دیگر پر حملہ کیا اور ان کو نقصان پہنچایا۔ مظاہرین نے گاڑیاں بھی نذر آتش کیں، سڑکوں کو بلاک کیا اور پولیس و سیکیورٹی فورسز سے تصادم کیا۔
5,000 سے زائد افراد کو گرفتار کر کے انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) اور دیگر قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔ حکومت نے عمران خان کو حملوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا اور ان کی ملوث ہونے کے بارے میں ثبوت پیش کرنے کا دعویٰ کیا۔