حکومت کا دہشت گردوں کی سوشل میڈیا سرگرمیوں پر کریک ڈاؤن
یوتھ ویژن : ( قاری عاشق حُسین سے ) حکومت نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی تیز کرنے اور کالعدم تنظیموں کے سوشل میڈیا استعمال کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کو نیشنل ایکشن پلان (NAP) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس وزیر داخلہ محسن نقوی کی سربراہی میں ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کالعدم تنظیموں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کے تعاون سے بلاک کیے جائیں گے۔ صوبوں کو ہدایت دی گئی کہ غیر قانونی سمز کے استعمال کو روکنے کے لیے جامع حکمت عملی اپنائیں۔
تمام متعلقہ اداروں، بشمول PTA، کے اعلیٰ حکام کو کہا گیا کہ اگلی میٹنگ میں ایک مؤثر طریقہ کار پیش کریں۔
سیاسی رنگ
تاہم، کئی افراد کا خیال ہے کہ اس وقت یہ فیصلہ سیاسی مقاصد کے تحت لیا گیا ہے، کیونکہ بعض وزراء اپوزیشن جماعت تحریک انصاف (PTI) کو ایک پرتشدد گروپ قرار دے رہے ہیں۔ گورنر راج کے نفاذ اور پی ٹی آئی پر پابندی کی باتوں کے دوران، یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ PTI کے احتجاج کو اسلام آباد پر حملے کے لیے استعمال کیا گیا۔
مزید الزام لگایا گیا کہ پارٹی نے سیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف ہتھیار استعمال کیے اور مظاہروں کے دوران عوامی اور نجی املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔
دہشت گردوں کے خلاف کارروائی
NAP کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں سال اکتوبر تک 7,984 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 206 دہشت گرد مارے گئے۔
وزیر داخلہ نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موثر رابطے کے لیے نیشنل فیوژن سینٹر قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں انسداد دہشت گردی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا، اور پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو مضبوط کیا جائے گا۔
تاہم، وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کردہ دہشت گردوں کی ہلاکت کے اعداد و شمار کم دکھائی دیتے ہیں۔ اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک، پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز (PIPS) کے مطابق، جنوری سے نومبر تک 129 آپریشنز میں 464 دہشت گرد مارے گئے اور 66 زخمی ہوئے۔
PIPS کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اکتوبر میں 84 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، جو سیکیورٹی فورسز کی فعال حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے اور دہشت گردی کی وسیع پیمانے پر موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔
بہتر رابطہ کاری
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ نیکٹا (NACTA) اور صوبوں کے درمیان رابطہ کاری کو بہتر بنایا جائے۔
وزیر داخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کرنے کا اعلان کیا اور تمام ایجنسیز کو ہدایت دی کہ اپنی ضروریات کی رپورٹ سات دن کے اندر وزارت کو جمع کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ نیکٹا میں اصلاحات شروع کی گئی ہیں تاکہ اسے اصل کردار دیا جائے اور دہشت گردی کے خلاف مؤثر کام کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام ادارے مل کر قانون و امان کی صورتحال کو بہتر بنائیں اور پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کریں۔
اجلاس میں چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے کیے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور ساحلی علاقوں میں منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے کوسٹ گارڈز کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا-