اپوزیشن لیڈر عمر ایوب مستعفی

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب مستعفی

یوتھ ویژن : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے جوڈیشل کمیشن کے رکن کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اطلاعات کے مطابق عمر ایوب نے ایک باضابطہ خط کے ذریعے سپیکر قومی اسمبلی کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔

خط میں عمر ایوب نے کہا کہ وہ اپنے خلاف درج ایف آئی آر سے پیدا ہونے والے قانونی چیلنجوں کی وجہ سے مستعفی ہو رہے ہیں، جو کمیشن میں ان کی موثر خدمات انجام دینے میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ادارے کے بہترین مفاد میں کوئی اور ذمہ داری اٹھائے۔ ایوب نے بیرسٹر گوہر کو ان کے متبادل کے طور پر تجویز کیا، گوہر کی قانونی مہارت اور دیانتداری کو کمیشن کے لیے قیمتی اثاثوں کے طور پر اعتماد کا اظہار کیا۔

عمر ایوب نے اپنے استعفیٰ اور بیرسٹر گوہر کی جوڈیشل کمیشن کے رکن کے طور پر باضابطہ نامزدگی پر فوری کارروائی کی بھی درخواست کی۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے جوڈیشل کمیشن سے عمر ایوب اور شبلی فراز کے استعفے منظور کرتے ہوئے ایوب کی جگہ بیرسٹر گوہر کو نامزد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اکتوبر 2024 میں، پی ٹی آئی نے باضابطہ طور پر جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے جوڈیشل کمیشن کے ارکان کی نامزدگی پر اتفاق کرلیا۔ بیان میں کہا گیا کہ سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں جوڈیشل کمیشن میں شمولیت کی تجویز کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کو اسپیکر قومی اسمبلی کے خط پر بریفنگ دی گئی جس میں اپوزیشن کی جانب سے دو ارکان کی نامزدگی کی گئی تھی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی عدالت کے ججوں کی تقرری کرے گا۔ یہ ہائی کورٹس کے ججوں کی کارکردگی کی نگرانی کرے گا اور سالانہ کارکردگی رپورٹ مرتب کرے گا۔

جے سی پی کے پاس ہائی کورٹس کے ججوں کی نامزدگی کی تجویز اور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ بنچوں کی تشکیل کا ایک توسیعی اختیار ہوگا۔

کمیشن کے 1/3 ممبران جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کر سکتے ہیں۔ "13 رکنی جے سی پی ارکان کی سادہ اکثریت سے معاملات کا فیصلہ کرے گا اور کسی بھی رکن کی غیر موجودگی سے کمیشن کے فیصلے کی ساکھ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ توثیق کے لیے پارٹی کی کور کمیٹی اور پھر فیصلے کی حتمی منظوری کے لیے بانی چیئرمین کو بھیجا جائے گا۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کے بانی سے باضابطہ منظوری کے بعد جے سی پی کے لیے پارٹی کے دو ناموں کے اعلان پر بھی اتفاق کیا گیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes