سابق وزیراعظم عمران خان کا تھانہ نیو ٹاؤن مقدمے میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور

یوتھ ویژن : ( عمران منیر قذافی سے ) انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پیر کو سابق وزیر اعظم عمران خان کو تھانہ نیو ٹاؤن کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں کیونکہ پولیس نے انہیں توشہ خانہ کیس میں ضمانت ملنے کے بعد نیو ٹاؤن پی ایس کیس میں گرفتار کیا تھا۔
اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے درخواست کی سماعت کی اور تھانہ نیو ٹاؤن اور دیگر سات مقدمات میں ان کا جوڈیشل ریمانڈ منظور کرلیا۔
یہ پیشرفت سابق وزیراعظم کو توڑ پھوڑ سے متعلق مزید سات مقدمات میں گرفتار کیے جانے کے بعد سامنے آئی ہے۔
قبل ازیں اے ٹی سی نے عمران خان کو تھانہ نیو ٹاؤن کیس میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔
استغاثہ کی ٹیم نے سابق وزیراعظم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم اے ٹی سی کے جج نے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کو جیل کے اندر تفتیش جاری رکھنے کا حکم دیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قانونی پریشانیوں کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ بانی عمران خان کے ساتھ ساتھ وفاقی دارالحکومت میں حالیہ بدامنی میں حصہ لینے والے رہنماؤں اور مظاہرین کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق آٹھ مقدمات میں نامزد افراد میں پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر اہم شخصیات شامل ہیں۔
ان مقدمات میں سلمان اکرم راجہ، شیخ وقاص اکرم، مقامی قیادت اور ہزاروں نامعلوم افراد جیسے اہم افراد بھی شامل ہیں۔
شہزاد ٹاؤن، سہالہ، بنی گالہ، کھنہ، شمس کالونی، ترنول، نون اور نیلور سمیت مختلف تھانوں میں الزامات درج کیے گئے ہیں۔
ان الزامات میں دہشت گردی، اسمبلی ایکٹ کی خلاف ورزی، پولیس پر حملے، اغوا، سرکاری فرائض میں مداخلت اور دفعہ 144 کی خلاف ورزیوں سمیت متعدد جرائم کا احاطہ کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے اپنے بانی کی طرف سے حتمی کال کے بعد 24 نومبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا آغاز کیا۔ حکومت نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش میں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں لیکن وہ بلیو ایریا تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔