تحریک انصاف کے احتجاج میں تربیت یافتہ شرپسند، غیر قانونی افغانی موجود تھے، وزارت داخلہ

یوتھ ویژن : ( عباس مغل سے ) وزارت داخلہ نے اتوار کے روز کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے وسائل اسلام آباد میں پرتشدد مظاہروں میں بغیر روک ٹوک کے استعمال کیے گئے۔
وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ تربیت یافتہ شرپسند اور غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم افغان شہری بھی احتجاج میں شریک تھے۔ وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ ’’مظاہرے میں اشتہاری مراد سعید کی قیادت میں 1500 شرپسند اور فراری سرگرم تھے، جو ان کے ساتھ تھے۔‘‘
وزارت داخلہ کے مطابق، "پولیس اور رینجرز نے احتجاج کے دوران پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے براہ راست گولہ بارود کا استعمال نہیں کیا۔”
ترجمان نے کہا کہ "فوج پرتشدد ہجوم کے ساتھ مصروف نہیں تھی اور نہ ہی اسے تشدد کو روکنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا،” ترجمان نے کہا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ قیادت کے ساتھ مسلح گارڈز اور مظاہرین میں مسلح شرپسندوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ "فوجی دستے اہم تنصیبات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تعینات کیے گئے تھے،” وزارت نے کہا۔
وزارت نے کہا کہ خود ساختہ پرتشدد حالات میں پی ٹی آئی کی قیادت نے صورتحال سے نمٹنے کے بجائے جائے وقوعہ سے فرار ہونے کا انتخاب کیا۔
پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر منظم پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے۔ احتجاج میں مبینہ ہلاکتوں کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ذمہ دار ٹھہرانے کی ایک قابل نفرت کوشش کی جا رہی ہے،‘‘ وزارت نے کہا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے بڑے اسپتالوں کی انتظامیہ نے اموات کی خبروں کی تردید کی ہے۔
وزارت کے ترجمان نے مزید کہا کہ "سوشل میڈیا مہم میں پرانے اور ساتھ ہی AI کے ذریعے بنائے گئے جھوٹے کلپس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔”