سندھ ہائیکورٹ کا سخت نوٹس غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کی ہدایت
یوتھ ویژن : ( محمد جُنید سے ) سندھ ہائیکورٹ نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کو متعلقہ افسران، بلڈر اور تعمیراتی کمپنی کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا۔
نارتھ ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے کو ہدایت دی کہ وہ مذکورہ تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کے لیے تمام فیس اور جرمانہ ادا کرے۔
عدالت نے ٹاؤن پلاننگ سے متعلق ایس بی سی اے میں ترمیم پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں تمام اضلاع کے ماسٹر پلان شامل ہونے چاہئیں۔ ایس بی سی اے کے افسران بھی غیر قانونی تعمیرات کے ذمہ دار ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ کراچی کنکریٹ کے جنگل میں تبدیل ہو چکا ہے، ایس بی سی اے کی منظوری کے بغیر بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کی جا رہی ہیں، اور افسران غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے غفلت کا شکار ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ اتھارٹیز کو تعمیرات مکمل ہونے اور فروخت کے بعد غیر قانونی تعمیرات کا خیال آتا ہے، اور کسی بھی سنگین کارروائی سے قبل مکینوں کو متبادل یا معاوضہ فراہم کیا جائے۔ ایس بی سی اے آرڈیننس کے تحت صوبے میں تعلقہ سطح پر اسپیشل کورٹس بنائی جائیں، اور سیکریٹری قانون 3 ماہ کے اندر تمام اضلاع میں اسپیشل کورٹس کے قیام کو یقینی بنائیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے وقت کے ساتھ کراچی کی حالت مزید خراب ہوتی گئی ہے، اور شہر کی بیشتر مرکزی سڑکیں خستہ حال ہو چکی ہیں۔ شہر میں عوامی سہولیات، پارکس، اور کھیل کے میدانوں کی بھی کمی ہے۔