توشہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر 2 اکتوبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ
یوتھ ویژن : ( شہزاد حُسین بھٹی سے ) احتساب عدالت نے پیر کے روز سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ-II کیس میں 2 اکتوبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ سماعت خصوصی جج شاہ رخ ارجمند کی زیر صدارت اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں ہوئی، جہاں عمران خان اور بشریٰ بی بی دونوں پیش ہوئے۔
عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان پر 2 اکتوبر کو باقاعدہ طور پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے ضمانت کی درخواستوں پر جج شاہ رخ ارجمند نے سماعت کی، اور اس دوران انہوں نے دونوں کی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔
یاد رہے کہ 13 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں ایک نئے ریفرنس کے تحت گرفتار کیا تھا۔ یہ گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب اسلام آباد کی عدالت نے "عدت کیس” میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کو معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت کی جانب سے دیے گئے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کی نکاح کو فراڈ قرار دیا گیا تھا، جس پر انہیں سات سال کی قید اور فی کس 500,000 روپے جرمانے کی سزا دی گئی تھی۔ تاہم، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بعد میں اس فیصلے کو معطل کر دیا۔
اس کیس کی مزید سماعت 2 اکتوبر کو ہو گی، جس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔