چین کا اقوام متحدہ میں آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ
نیویارک: چین نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ دوہرایا ہے اور کہا ہے کہ طاقتور ممالک اپنے جبر کے ذریعے انصاف کی جگہ نہیں لے سکتے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے دوران، چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے بیان دیا کہ فلسطین انسانی ضمیر کے لیے ایک بڑا زخم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طاقت انصاف کی جگہ نہیں لے سکتی، اور غزہ پٹی میں انسانی جانوں کے ضیاع میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ لبنان میں ایک مرتبہ پھر جنگ شروع ہو چکی ہے۔
وانگ یی نے کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ طویل عرصے سے جاری ہے، اور اسے نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ تاریخی ناانصافی کا شکار فلسطینی عوام کو مزید نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
یہ بیان اس وقت دیا گیا جب اسرائیل ایک سال سے غزہ میں وحشیانہ کارروائیاں کر رہا ہے اور لبنان میں بمباری کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل نے گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک 41,500 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے، جبکہ ہزاروں زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
چینی وزیرخارجہ نے یوکرین جنگ کے بارے میں بھی کہا کہ چین مذاکرات کے لیے پرعزم ہے اور تنازع میں مزید آگ بھڑکانے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین میں امن کے لیے "گروہ آف فرینڈز فار پیس” کا مطالبہ کیا۔
وانگ یی نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس حوالے سے چین کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔