حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اسرائیلی حملے میں شہید، حزب اللہ نے تصدیق کر دی
یوتھ ویژن : حزب اللہ نے تصدیق کی ہے کہ ان کے سربراہ حسن نصراللہ اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، گزشتہ روز اسرائیل نے بیروت میں بنکر بسٹر میزائل سے حملہ کیا، جس میں حسن نصراللہ سمیت حزب اللہ کے سینئر رہنما اور دیگر افراد شہید ہوئے۔ حملے کے بعد حزب اللہ کے ترجمان نے بیان جاری کیا کہ اسرائیل کے خلاف ان کی مزاحمت جاری رہے گی۔ اس حملے میں حزب اللہ کے سینئر رہنما علی کرکی اور حسن نصراللہ کی بیٹی زینب بھی شہید ہوئیں۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے ہیں، جس کی تصدیق حزب اللہ نے کر دی ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے گزشتہ روز بیروت میں بنکر بسٹر میزائل کا استعمال کرتے ہوئے حملہ کیا تھا جس میں حسن نصراللہ کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملہ بیروت کے ایک رہائشی علاقے میں کیا گیا، جہاں حزب اللہ کا زیر زمین ہیڈکوارٹر واقع تھا۔
اس حملے میں حزب اللہ کے سینئر رہنما علی کرکی اور حسن نصراللہ کی بیٹی زینب بھی شہید ہو گئیں۔ حزب اللہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی اور شہادتوں کے باوجود یہ جدوجہد نہیں رکے گی۔ مزید برآں، شام لبنان میں القدس فورس کے کمانڈر عباس نیلفوروشن بھی اس حملے میں شہید ہوئے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز کیے گئے حملوں میں جنوبی لبنان میں 11 طبی عملے کے ارکان بھی شہید ہوئے، جن میں ڈاکٹر، نرسیں اور دیگر طبی اہلکار شامل تھے۔ رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے شہری دفاع کے مراکز اور ایک طبی کلینک کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔ یہ حملے لبنان کے سرحدی علاقوں طیبہ اور دیرسریانی میں کیے گئے۔
اسرائیلی حملوں میں پیر سے لے کر اب تک شہادتوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں بیشتر عام شہری اور طبی عملے کے افراد شامل ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق، اسرائیل نے بیروت میں 10 فضائی حملے کیے، جس کے نتیجے میں 6 بڑی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔
لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے اور حزب اللہ کی جانب سے اس حملے کا شدید ردعمل آنے کا امکان ہے۔ حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے اور اسرائیل کے خلاف ان کی جنگ جاری رہے گی۔