پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں پھر اضافہ، عوام کو مزید مشکلات کا سامنا
اسلام آباد: ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں دوبارہ اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث یہ 0.05 فیصد اضافے کے ساتھ مجموعی طور پر 12.80 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق، رواں ہفتے 16 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی، اور 26 اشیا کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔
ایک ہفتے کے دوران، ٹماٹر کی قیمت 6 روپے 76 پیسے فی کلو، پیاز 7 روپے 89 پیسے فی کلو، اور دال چنا 3 روپے 97 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔ اسی طرح، زندہ مرغی کی قیمت میں 1 روپے 10 پیسے اور بیف میں 2 روپے 41 پیسے کا اضافہ ہوا۔
دوسری جانب، دال ماش کی قیمت میں 10 روپے 24 پیسے فی کلو اور دال مونگ کی قیمت میں 4 روپے 54 پیسے کی کمی واقع ہوئی۔ چینی کی قیمت بھی 1 روپے 83 پیسے فی کلو سستی ہوئی، جبکہ حالیہ ہفتے میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 11 روپے 43 پیسے سستا ہوا۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کی منظوری کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے پہلی قسط اسی ماہ ملنے کا امکان ہے، جس کی درست مقدار کا تعین کرنا مشکل ہے، لیکن توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ایک ارب ڈالر سے زائد ہوگی۔
جب ایک صحافی نے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے مہنگائی کے تخمینے کے بارے میں سوال کیا، تو گورنر نے کہا کہ حکومت کو سخت معاشی پالیسیاں اپنانا ہوں گی، جبکہ رواں مالی سال میں مہنگائی کا اندازہ 11.5 فیصد اور معاشی ترقی کی شرح 2.5 سے 3.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی صفر سے ایک فیصد کے درمیان رہنے کی امید ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید وضاحت کی کہ ہم مانیٹری پالیسی کے تخمینے پر قائم رہیں گے۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی ہے، جس کی مدت 37 ماہ ہوگی اور اس کی پہلی قسط 30 ستمبر تک پاکستان کو ملے گی۔