ایم پاکس ویکسین کی خریداری میں ناکامی،حکومت کے لیے نیا چیلنج!
اسلام آباد: حکومت پاکستان کو دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی ایم پاکس ویکسین کی خریداری میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، حکومت پہلے مرحلے میں ایک ہزار ایم پاکس ویکسین ڈوز خریدنے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ وزارت صحت نے اس سلسلے میں ڈبلیو ایچ او سے رابطہ کیا ہے تاکہ ویکسین کی خریداری کے لیے مدد حاصل کی جا سکے۔
ذرائع وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر ایم پاکس ویکسین کی ایک ڈوز کی قیمت 200 ڈالر سے زیادہ ہے، اور اس کی قلت بھی محسوس کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں : ایم پاکس سے خوفزدہ شہریوں کیلیےعالمی ادارہ صحت نےپیغام جاری کردیا
پہلے مرحلے میں ایک ہزار فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن کی جائے گی، جن میں ایئرپورٹ، بندرگاہوں اور بارڈرز پر تعینات وزارت صحت کا عملہ شامل ہوگا۔ اس کے علاوہ، ایم پاکس کے مریضوں کا علاج کرنے والے عملے کی بھی ویکسی نیشن کی جائے گی۔
ہر فرد کو ایم پاکس سے بچاؤ کے لیے دو ڈوز لگائی جائیں گی، جن میں دوسری ڈوز دو ماہ کے وقفے سے دی جائے گی۔
عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آف انٹرنیشنل کنسرن (پی ایچ ای آئی سی) قرار دیا ہے، اور یہ وائرس جانوروں میں پایا جاتا ہے، جو متاثرہ شخص سے قریبی تعلق کی وجہ سے پھیلتا ہے۔ اس وائرس نے افریقہ کے بعد اب یورپ، شمالی امریکا اور دیگر براعظموں میں بھی خطرہ پیدا کر دیا ہے۔