بچوں کی اسکرین کی عادت سے نجات،آسان طریقے اور مفید مشورے!
یوتھ ویژن : ٹی وی، آئی پیڈ، اور موبائل فون کا استعمال آج کل ہر انسان کی ضرورت بنتا جا رہا ہے، لیکن والدین کے لیے یہ چیلنج ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکرین کی عادت سے کیسے بچائیں۔ روزمرہ کے کاموں کے ساتھ ساتھ سماجی زندگی میں بھی موبائل فون کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے چھوٹے بچے کئی گھنٹوں تک اسکرین کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں، جسے ماہرین نے "ڈیجیٹل نشہ” قرار دیا ہے۔
نئے دور میں بچوں کو جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں معلومات دینا ضروری ہو گیا ہے۔ والدین یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ ان کے بچوں کے لیے ‘اسکرین ٹائم’ کی کتنی اہمیت ہے۔ زیادہ وقت اسکرین کے سامنے گزارنے سے بچوں کے رویوں، خوراک، اور ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ بچوں کو موبائل اسکرینز سے دور کرنے کے ساتھ انہیں متبادل سرگرمیوں میں بھی مشغول کیا جائے۔ والدین اپنے بچوں کے ساتھ اپنا اسکرین ٹائم شیئر کریں، جس سے بات چیت کے نئے موضوعات ملتے ہیں۔
بچے اپنے والدین کے رویوں سے متاثر ہوتے ہیں، لہٰذا والدین کو بھی اسکرین ٹائم کی حدیں مقرر کرتے ہوئے رول ماڈل بننا چاہیے۔ اپنے اسکرین ٹائم کا خاص خیال رکھیں اور فیملی ٹائم کو ترجیح دیں۔
اگر بچے زیادہ وقت موبائل کے سامنے گزارتے ہیں تو حقیقت پسندانہ اہداف طے کریں۔ مثلاً، اگر بچہ 12 گھنٹے موبائل استعمال کرتا ہے تو اسے 6 گھنٹوں تک کم کرنے سے آغاز کریں۔
جسمانی سرگرمیاں، جیسے چہل قدمی یا کھیل کود، انسان کی صحت کو بہتر بناتی ہیں اور ایندورفنز کا قدرتی اخراج کرتی ہیں۔ بچوں کو باہر کھیلنے کی ترغیب دینا انہیں موبائل کی لت سے بچا سکتا ہے۔
جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق، زیادہ موبائل فون استعمال کرنے سے کمزور تعلیمی کارکردگی، موٹاپا، اور منفی رویے جیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں، لہٰذا بچوں کو کم از کم 60 منٹ تک باہر کھیلنے کی ترغیب دینا ضروری ہے، جس سے ان کی سماجی مہارت، زبان، اور دیگر خوبیاں بہتر ہوں گی۔