ایف آئی اے نے جناح اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کر دیں
کراچی: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے جناح اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
یوتھ ویژن نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے جناح اسپتال کی ایڈمنسٹریٹو آفیسر کو نوٹس جاری کیے ہیں، جن میں انہیں تمام ریکارڈ کے ساتھ ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم کے افسر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ کشمیر روڈ پر ایک چھاپے کے دوران معصوم احمد نامی شخص سے پوچھ گچھ کی گئی، جس نے اسپتال کے لیے ممنوعہ اسمگل کردہ ادویات اور لینس خریدنے کا انکشاف کیا۔
ایف آئی اے نے یہ بھی بتایا کہ غیر قانونی طور پر دواؤں اور سرجیکل آلات کی خریداری میں 78 کروڑ روپے کا غبن ہوا ہے، جبکہ این آئی سی ایچ میں اس مد میں 25 کروڑ روپے کا غبن کیا گیا ہے۔
مزید برآں، جناح اسپتال کے حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسپتال نے کمیشن اور کک بیکس کے لیے بلیک مارکیٹ سے ادویات خریدیں، جس میں محکمہ صحت کے افسران بھی ملوث ہیں۔ اسپتال کی خریداری کے شعبے کے ذمہ داران میں غیر قانونی دواؤں کے بیوپاری بھی شامل ہیں۔