حافظ نعیم الرحمان کی چیف جسٹس منصور علی شاہ کی تقرری کا مطالبہ
یوتھ ویژن : ( عمران قذافی سے ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کا نوٹیفکیشن فوری طور پر جاری کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تقرری کا نوٹیفکیشن تین ماہ قبل جاری ہو چکا تھا، لہذا آئین کے مطابق اب جسٹس منصور علی شاہ کی تعیناتی ہونی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستانی عوام چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس کی تقرری آئین و قانون کے مطابق کی جائے، اور جو شخص آئینی طور پر باری میں ہے، اسے مقرر کیا جائے۔ انہوں نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قوم ان کے لیے کھڑی ہوئی لیکن انہوں نے عدل کی فراہمی میں ناکامی دکھائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مجوزہ آئینی ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برسر اقتدار ٹولہ مرضی کے فیصلے لینے کا خواہاں ہے، اور جو آئینی ترمیم کی حمایت کریں گے، وہ اپنے چہرے پر کالک ملیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اب لسانیت کا کارڈ نہیں چلے گا، اور وہ فارم پینتالیس کے حکمرانوں کے خلاف بھی تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حق دو تحریک پورے پاکستان میں عدل و انصاف کے لیے ہے۔
انہوں نے حکمرانوں کی نااہلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو لسانیت کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ہے، اور حیدرآباد میں بھی بوری بند لاشوں کا کلچر رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ لسانیت کے نام پر سیاست کرنے والوں نے خوشحالی حاصل کی جبکہ قوم کو برباد کیا۔