وزیرِاعظم شہباز شریف کی ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات،معاشی اصلاحات کے لیے نئی راہیں ہموار
نیویارک: وزیرِاعظم شہباز شریف نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ضمن میں عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) اور ورلڈ بینک کی حکومتِ پاکستان کی حمایت کی تعریف کی۔
وزیرِاعظم نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا اور کے صدر اجے پال سنگھ بانگا سے مختلف ملاقاتیں کیں۔ ورلڈ بینک کے صدر کے ساتھ ملاقات میں، وزیرِاعظم نے پاکستان کے اقتصادی چیلنجز، بشمول غربت میں کمی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے اہم اقتصادی اصلاحات میں ورلڈ بینک کی مسلسل حمایت کی تعریف کی۔
انہوں نے صدر کو آگاہ کیا کہ حکومت نے اقتصادی ترقی کے مکمل امکانات کو سمجھنے اور شامل و پائیدار ترقی کی ترویج کے لیے متعدد پالیسی، انتظامی، اور تنظیمی اصلاحات کی ہیں۔ وزیرِاعظم نے بتایا کہ حکومت نے خاص طور پر توانائی، مالیات، اور ریونیو کے شعبوں میں اصلاحات نافذ کی ہیں اور پاکستان ورلڈ بینک سے اپنی جدید اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کے لیے مزید حمایت کی توقع رکھتا ہے۔
انہوں نے پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں، جیسے پانی کے انتظام، توانائی، اور انسانی ترقی کے لیے جدید مالی وسائل تلاش کرنے پر زور دیا۔
وزیرِاعظم اور ورلڈ بینک کے صدر نے پاکستان کے ترقیاتی مقاصد کے حصول کے لیے اپنے عزم کی تجدید کی، جو وژن 2025 اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات
علیحدہ طور پر، IMF کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات میں، وزیرِاعظم نے ان کے تکنیکی تعاون اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کی تعریف کی، جنہوں نے ملک کے اداروں کو مضبوط بنانے اور اقتصادی انتظام کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کی۔
انہوں نے پاکستان کے لیے 37 ماہ کے لیے 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی (EFF) کے لیے کامیاب اسٹاف لیول ایگریمنٹ (SLA) کے ساتھ تعاون کی تعریف کی۔ وزیرِاعظم نے ساختی اصلاحات نافذ کرنے اور نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کا ذکر کیا۔
IMF کی منیجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کے اقدامات کی حمایت کی اور میکرو اقتصادی استحکام کو برقرار رکھنے اور شامل و پائیدار ترقی کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔
ملاقات کے دوران، موسمیاتی تبدیلی کے لیے موافقت کی مالیات کی فوری ضرورت پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیرِاعظم نے اس اہم مسئلے کو IMF کے اعلیٰ انتظامیہ کے ساتھ اکتوبر میں ہونے والی سالانہ میٹنگز کے دوران زیر بحث لانے پر اتفاق کیا۔
یورپی کمیشن کی صدر ارولا وان ڈیر لیین سے ملاقات
ایک اور ملاقات میں، وزیرِاعظم نے یورپی کمیشن کی صدر ارولا وان ڈیر لیین سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی مسائل پر گفتگو کی گئی۔
مزید پڑھیں : بل گیٹس اور وزیرِاعظم شہباز شریف کی ملاقات،پاکستان میں پولیو کے خاتمے اور غذائیت کی بہتری کے لیے عزم
وزیرِاعظم نے مسز ارولا کو یورپی کمیشن کی صدر کی حیثیت سے دوبارہ انتخاب پر مبارکباد دی اور یورپی یونین کے مفادات کو آگے بڑھانے میں ان کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی۔
وزیرِاعظم نے پاکستان کی یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی مقاصد کے حصول کے لیے جاری بات چیت اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
GSP پلس سکیم کا ذکر کرتے ہوئے، وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان نے GSP پلس سے متعلق بین الاقوامی کنونشنز کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے مستقل سیاسی عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ تبادلہ خیال وزیرِاعظم اور EU کی صدر کے درمیان پاکستان کی عالمی سطح پر باہمی مفادات پر تعاون اور مصروفیت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔