پی ٹی آئی کا مینارِ پاکستان ریلی سے قبل گرفتاریوں کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
یوتھ ویژن : ( شہزاد حُسین بھٹی سے ) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے بدھ کے روز لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں پارٹی کے کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاریوں کو چیلنج کیا گیا ہے جو 21 ستمبر کو مینارِ پاکستان لاہور میں ہونے والی ریلی سے قبل کی جا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شیخ امتیاز اور یاسر گیلانی کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پولیس پارٹی کے اراکین کو گرفتار کر کے ان کے آئینی حقِ اجتماع کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ حکام کو گرفتاریوں سے روکنے اور ریلی کو پُرامن طور پر منعقد کرنے کی اجازت دینے کا حکم دیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف 21 ستمبر کو لاہور میں ریلی منعقد کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ تاہم، اس سے قبل پارٹی کے متعدد اراکینِ اسمبلی بشمول پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کو اسلام آباد پولیس نے سنگجانی ریلی کے بعد حراست میں لے لیا۔
بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے گرفتار کیا گیا جبکہ زین قریشی اور شیخ وقاص اکرم کو پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے حراست میں لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے اراکینِ اسمبلی کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے کے باہر گرفتار کرنے کی اجازت دی، جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف 8 ستمبر کی عوامی ریلی کے دوران ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزام میں ایف آئی آر درج کی۔
اس کے علاوہ، اسلام آباد میں پُرامن اسمبلی اور عوامی نظام کے بل کے تحت تین مقدمات درج کیے گئے ہیں جس میں ریلی کے این او سی کی خلاف ورزی کی گئی۔ ایف آئی آر میں 28 افراد کے نام شامل ہیں جن میں پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر علی، شیر افضل مروت، زرتاج گل، راجہ بشارت اور دیگر شامل ہیں۔