پی ٹی آئی پہلے مسودہ کا مطالعہ کرے گی، پھر قانون سازی پر حتمی فیصلہ کرے گی،بیرسٹر گوہر
یوتھ ویژن : ( واصب ابراہیم غوری سے ) پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ یہ ایک اہم قانون سازی ہے جسے ملک اور قوم کے مفاد میں ہونا چاہیے۔
قانون سازی کا مسودہ ہمارے سامنے نہیں ہے، ہم پہلے اسے پڑھیں گے اور پھر فیصلہ کریں گے،” بیرسٹر گوہر نے ایک خصوصی گفتگو میں کہا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ہمارے ساتھ کسی پیشکش پر بات نہیں کی۔ "کبھی کبھار آپ اپنی سیاست کے تحت سیاسی عہدہ قبول کرتے ہیں،” پی ٹی آئی رہنما نے کہا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اصولی مؤقف اختیار کیا ہے کہ عدلیہ سے متعلق کوئی بھی قانون سازی غیر معمولی نہیں ہونی چاہیے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا نے مؤقف اپنایا ہے کہ ججوں کی عمر کی حد نہیں بڑھائی جانی چاہیے۔ "اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلے کے بارے میں بھی بات ہو رہی ہے، جس سے عدلیہ محدود ہو جائے گی،
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ "یہ نامناسب ہو گا اگر کسی جج کا تبادلہ اس کی مرضی کے بغیر کیا جائے۔”
حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کو آئینی بل کی منظوری کے لیے مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس کا مسودہ ابھی تک عوامی طور پر پیش نہیں کیا گیا۔