حکومت آئینی ترامیم کے لیے تیار، دو تہائی اکثریت کا دعویٰ

سرکاری آئینی ترمیم کے کلیدی نکات،20 سے زائد دفعات میں تبدیلیاں تجویز

یوتھ ویژن : وفاقی حکومت آئینی ترامیم کو آج (ہفتہ) کے روز قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے، اور اس عمل کے لیے دو تہائی اکثریت ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق خزانہ بنچوں کے تمام سینیٹرز اور اراکینِ اسمبلی کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ آئینی ترامیم کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جا سکے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس اتوار تک جاری رہیں گے۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم-پی) نے بھی اپنے دو اراکین کو کراچی سے فوری طور پر اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔

اس سے قبل جمعرات کو جمعیت علمائے اسلام (ف) نے آئینی ترامیم کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پارٹی قیادت نے اپنے سینیٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ترامیم کے حق میں ووٹ ڈالنے سے پہلے قیادت سے تحریری اجازت حاصل کریں۔

ذرائع کے مطابق، جے یو آئی ف کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عطا الرحمن نے دیگر سینیٹرز کو ایک پالیسی خط جاری کیا، جس میں واضح کیا گیا کہ قیادت کی اجازت کے بغیر کوئی بھی سینیٹر ووٹ نہیں دے سکتا۔ پارٹی قیادت نے خبردار کیا کہ جو سینیٹر بغیر اجازت ووٹ دے گا، اسے نااہلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes