چیئرمین سینیٹ کا یورپی یونین سے اسٹریٹیجک تعاون اور اقلیتی حقوق پر تبادلہ خیال
یوتھ ویژن : ( ثاقب ابراہیم غوری سے ) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور یورپی یونین کو کثیر الجہتی اور ہمہ جہتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم شراکت دار سمجھتا ہے تاکہ باہمی فائدے کے لیے تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
چیئرمین سینیٹ نے یہ باتیں جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں یورپی یونین کے خصوصی ایلچی برائے آزادی مذہب و عقیدہ، فرانس وین ڈیل سے ملاقات کے دوران کیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا، "ہم اپنے تعلقات کو باہمی فائدہ مند اسٹریٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔” انہوں نے جی ایس پی پلس کے لیے یورپی یونین کی حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا اور باہمی مفادات پر مبنی تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ پاکستان-یورپی یونین مشترکہ کمیشن کا حصہ ہونے کے ناطے جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے امور پر تبادلہ خیال کے لیے ایک ذیلی گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ٹھوس قوانین اور مضبوط عملی ڈھانچے موجود ہیں اور پاکستان اپنے تمام شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین رکھتے ہیں اور تمام سطحوں پر مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی برادریاں پاکستان کی ترقی میں فعال کردار ادا کر رہی ہیں اور انہیں پارلیمنٹ میں نمائندگی دی گئی ہے جہاں اقلیتی برادریوں کے ارکان قانون سازی میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان ایک کثیر الثقافتی، کثیر مذہبی اور کثیر نسلی ملک ہے جس میں مذہبی رواداری، افہام و تفہیم اور ایک دوسرے کے مذہبی اور ثقافتی اقدار کے احترام کی گہری روایات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت بین المذاہب ہم آہنگی ان کے بطور وزیر اعظم دور میں قائم کی گئی تھی اور حکومت نے اقلیتوں کو قومی ترقی کے مرکزی دھارے میں لانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جن میں قانون سازی بھی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اقلیتوں کو پارلیمنٹ میں نمائندگی دی۔
چیئرمین سینیٹ نے عوامی سطح پر روابط کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں اور یورپی سرمایہ کار اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے ذریعے سرمایہ کاری کے امکانات تلاش کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو غزہ اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ چیئرمین سینیٹ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے مظالم کو روکا جائے اور بین الاقوامی برادری کو ان مظالم کو ختم کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنا چاہیے۔
انہوں نے افغان مہاجرین کے مسئلے کو بھی اجاگر کیا اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ افغان مہاجرین کے مسئلے کو حل کرنے میں پاکستان کی مدد کے لیے آگے بڑھے۔
یورپی یونین کے وفد کے سربراہ نے پاکستان کو ایک اہم ملک قرار دیا اور دو طرفہ اور کثیر الجہتی تعلقات کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔
اس ملاقات میں سینیٹرز شیری رحمان، مولانا عطا الرحمان، منظور احمد کاکڑ، ثمینہ ممتاز زہری، سید علی ظفر اور فیصل سبزواری بھی موجود تھے۔ انہوں نے بھی پاکستان-یورپی یونین تعلقات کو اہم قرار دیا اور تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا۔