این اے 171 میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری، پی پی اور پی ٹی آئی میں سخت مقابلہ
یوتھ ویژن نیوز : قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 171 میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے جاری ہے جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔ اس الیکشن کے نتیجے میں عوامی نمائندے کا انتخاب کیا جائے گا، جو پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم این اے ممتاز مصطفیٰ ایڈوکیٹ کی وفات کے بعد خالی ہوئی نشست پر منتخب ہوگا۔
انتخابات کے دوران رحیم یار خان میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ الیکشن کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جس کے تحت 2700 پولیس اہلکاروں کو الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔ 4 سیکٹرز اور 23 سب سیکٹرز میں سیکیورٹی پلان تشکیل دیا گیا ہے، اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر ایلیٹ فورس اور کیو آر ایف دستے بھی تعینات ہیں۔
اس ضمنی الیکشن میں 5 لاکھ 26 ہزار سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ حلقے میں 301 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جن میں 88 مردوں کے لیے، 88 خواتین کے لیے، اور 125 مشترکہ پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔ کل 901 پولنگ بوتھز مرد و خواتین ووٹرز کے لیے بنائے گئے ہیں۔
حساس پولنگ اسٹیشنز پر نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں، جبکہ مرکزی کنٹرول روم ڈی پی او آفس میں قائم کیا گیا ہے جہاں سے الیکشن کے عمل کی مانیٹرنگ تین سینئر پولیس افسران اور 20 آئی ٹی ماہرین کر رہے ہیں۔
این اے 171 میں انتخابی میدان میں مختلف جماعتوں کے 7 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، تاہم پیپلز پارٹی کے مخدوم طاہر رشید الدین اور پاکستان تحریک انصاف کے حسان مصطفیٰ ایڈووکیٹ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ دونوں جماعتوں کے امیدواروں کے حامی حلقے بھر میں متحرک ہیں، اور پولنگ اسٹیشنز پر خاصی گہما گہمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔