کرپشن کی شکایات کے بعد بی آئی ایس پی کا فرنچائز سسٹم ختم کرنے کا فیصلہ
یوتھ ویژن : ( عمران قذافی سے ) کرپشن کی شکایات کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن روبینہ خالد نے فرنچائز سسٹم کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بی آئی ایس پی نے چھ بینکوں کے ساتھ معاہدے کیے ہیں تاکہ مستحقین میں مالی امداد تقسیم کی جا سکے۔ اب اس نئے انتظام کے تحت بی آئی ایس پی کارڈ ہولڈرز کی رقوم ان کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کی جائیں گی۔
روبینہ خالد نے خفیہ دوروں کے دوران بی آئی ایس پی فرنچائز مراکز پر خواتین کارڈ ہولڈرز کی جانب سے کرپشن کی شکایات سنیں۔ ان شکایات کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام بی آئی ایس پی پروگراموں کے مستحقین کو اب براہ راست ادائیگیاں کی جائیں گی، جس سے بدعنوانی کے امکانات ختم ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ صدر آصف علی زرداری نے رواں سال مئی میں پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما روبینہ خالد کو بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا۔ سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد، 2008 میں ان کے نام سے یہ سماجی تحفظ کا پروگرام شروع کیا گیا تھا، جو پاکستان میں غریب اور مستحق لوگوں کو مالی امداد فراہم کرنے کا سب سے بڑا اور منظم پروگرام مانا جاتا ہے۔