پاک فوج سیاسی ایجنڈے سے آزاد، قومی ادارے کی بے لاگ حیثیت رکھتا ہے، آئی ایس پی آر
یوتھ ویژن : ( ثاقب ابراہیم غوری سے ) پاکستان فوج کی خود احتسابی اور دہشت گردی کے خلاف کاروائیاں
جمعرات کو راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز
(ڈی جی آئی ایس پی آر ) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان فوج خود احتسابی کے اصول پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کا داخلی احتسابی نظام جامع اور مضبوط ہے، جو قواعد و ضوابط کی پیروی کو یقینی بناتا ہے۔
جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید بتایا کہ جب بھی فوج میں قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی ہوتی ہے، تو خود احتسابی کے مکینزم کو فعال کیا جاتا ہے۔ اس کے تحت، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کا کورٹ مارشل کیا گیا۔ ریٹائرڈ افسر کے خلاف مقدمہ باضابطہ طور پر موصول ہوا، اور معاملہ وزارت دفاع کے ذریعے پاکستان فوج کو بھیجا گیا۔ اپریل 2024 میں، فوج نے الزامات کے خلاف اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دیا۔
مضبوط شواہد کی بنیاد پر تحقیقات مکمل ہوئی اور 12 اگست 2024 کو فوج نے عوام کو آگاہ کیا کہ متعلقہ افسر نے پاکستانی قوانین کی متعدد خلاف ورزیاں کی ہیں، فوج کے ترجمان نے کہا۔
جنرل احمد شریف چوہدری نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔
دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے 2024 میں دہشت گردوں اور ان کے معاونین کے خلاف 32,173 کارروائیاں کیں۔ گزشتہ ماہ، 90 ارکان فتنہ الخوارج کو ہلاک کیا گیا، جبکہ 193 پاکستان فوجی افسران دہشت گردوں کے ساتھ لڑائی میں شہید ہوئے۔
مزید پڑھیں : پاکستان آرمی کے 2024 میں 32,173 آپریشنز، 90 خوارج مارے گئے
بلوچستان میں حالیہ بدامنی کے حوالے سے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 25 اور 26 اگست کی رات بلوچستان میں حملے ہوئے۔ 14 سیکیورٹی اہلکار دہشت گردوں کے حملوں کو پسپا کرتے ہوئے شہید ہوئے، جبکہ 21 مجرم ہلاک کر دیے گئے۔
جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم بلوچستان کے عوام میں "خوف و محرومی” سے آگاہ ہیں اور غیر ملکی عناصر نے حالیہ بدامنی میں اس کا فائدہ اٹھایا ہے۔ دہشت گرد حملے کرنے والے اور ان کے پشت پناہ کو سخت پیغام دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انہیں سختی سے نمٹا جائے گا۔