پاکستان آرمی کے 2024 میں 32,173 آپریشنز، 90 خوارج مارے گئے
یوتھ ویژن : ( واصب ابراہیم غوری سے ) پاکستان آرمی کا قومی امور میں غیر سیاسی کردار پر زور
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعرات کے روز کہا کہ پاکستان آرمی خود احتسابی کے اصول پر یقین رکھتی ہے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ فوج کا اندرونی احتسابی نظام جامع اور مضبوط ہے، جو قوانین اور ضوابط کی پاسداری کو یقینی بناتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ جب بھی فوج کے اندر قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی ہوتی ہے، تو خود احتسابی کا عمل فعال ہو جاتا ہے۔ اس عمل کے تحت لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کا کورٹ مارشل کیا گیا۔
ریٹائرڈ افسر کے خلاف کیس باضابطہ طور پر موصول ہوا، اور یہ معاملہ وزارت دفاع کے ذریعے پاکستان آرمی کو بھیجا گیا۔ اپریل 2024 میں، فوج نے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں : وادی تیراہ میں سیکورٹی فورسز کی جھڑپیں پاکستانی سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا اور 4 عسکریت پسند مارے گئے
ٹھوس شواہد کی بنیاد پر، انکوائری مکمل کی گئی، اور 12 اگست 2024 کو فوج نے عوام کو آگاہ کیا کہ مذکورہ افسر نے پاکستانی قوانین اور فوجی ضوابط کی متعدد خلاف ورزیاں کیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آرمی کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔
دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز:
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے 2024 میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف 32,173 آپریشنز کیے۔
گزشتہ ماہ سیکیورٹی فورسز نے 90 خوارج کو ہلاک کیا، جبکہ 193 فوجی افسران دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔
بلوچستان میں حالیہ بدامنی پر بات کرتے ہوئے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 25 اور 26 اگست کی رات کو بلوچستان میں حملے کیے گئے۔ 14 سیکیورٹی اہلکار ان حملوں کو روکنے کی کوشش میں شہید ہوئے، جبکہ 21 دہشت گرد مارے گئے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہمیں بلوچستان کے عوام میں "احساس محرومی” کا علم ہے اور حالیہ بدامنی میں غیر ملکی عناصر نے اس کا فائدہ اٹھایا۔
بلوچستان میں دہشت گردانہ حملے کرنے والے دہشت گردوں اور ان کے پشت پناہوں کو پیغام دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔