باران رحمت یا آفت؟ انتظامیہ کی غفلت اورعلاقائی محرومیاں، کسی نادیدہ حادثے کی منتظر
گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بستی شیخ روشن کی عمارت گزشتہ کئی عرصہ سے خستہ حالی کا شکار ہے
کسی بھی وقت کوئی جانی حادثہ رونما ہوسکتا ہے، بارشوں کا پانی ابھی سکول کے اندر کھڑا ہے۔
احمد پور شرقیہ (خواجہ عبدالرحمن سے) گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بستی شیخ روشن کی عمارت گزشتہ کئی عرصہ سے خستہ حالی کا شکار ہے ۔ کسی بھی وقت کوئی جانی حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔ تفصیل کے مطابق ضلع بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ کے نواحی علاقےموضع شیخ روشن میں قائم گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کی عمارت انتہائی خستہ ہوچکی ہے۔ بچوں کےبیٹھنے کے لئے نا ہی کمرہ جماعت ہے نہ ہی کھیلنے کے لئے کوئی میدان، بچے گرمی ہو یا سردی کھلے آسمان تلے بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں ،جبکہ متعلقہ تعلیمی ادارے سب اچھا کی گردان حکومت پنجاب کو سناتے نظر آتے ہیں۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 77 سالوں سے علاقے کی محرومیاں ختم ہونے کا نام لے رہیں، بے روزگاری کی وجہ سے بچوں کے لئے تعلیم کا مناسب بندوبست کرنا بھی مشکل ہے۔ اس غرض سے سرکاری سکولوں میں بیٹیوں کو تعلیم حاصل کرنے بھیجتے ہیں جبکہ ہر وقت ڈر لگا رہتا ہے کہ کبھی بھی کوئی حادثہ پیش آسکتا ہے۔ کئی بار سکول انتظامیہ اور مقامی محکمہ تعلیم کے افسران کے نوٹس میں یہ بات لے کرآئے ہیں لیکن وہ ہماری بات کو سن کر ان سنی کر دیتے ہیں اور جانب کوئی توجہ نہیں دیتے۔ بچوں کے اسکول کےواش رومز اتنے گندے ہیں کہ انکی بدبو و پورے سکول میں محسوس ہوتی ہے۔ لیکن سکول انتظامیہ بھی اپنا کام کرنے سے قاصر ہے۔ صفائی کے لئے مقرر ملازمین نےمقامی لوگوں کو صفائی کے لئے مقرر کیا ہوا ہے۔ جبکہ سکول کے بچوں سے بھی اکثر صفائی کروائی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے سکول میں بارش کا پانی کھڑا ہے جسکو نہ ہی ضلعی انتظامیہ نے نکالنے کی کوشش کی ہے اور نہ سکول انتظامیہ کو ضرورت محسوس ہوئی ہے۔ اہل علاقہ اور طالبات کے والدین کی حکومت پنجاب مریم نواز شریف اور وزیر تعلیم سمیت کمشنر بہاورلپور ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور ڈویژن سے درخواست ہے کہ اس معاملہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے سکول کی بوسیدہ عمارت کو جلد از جلد ضروری مرمت کا حکم صادر فرمایا جائے یا سکول کسی اورفی الوقت کسی مناسب عمارت میں شفٹ کیا جائے تاکہ بچوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ انکی تعلیم کو بھی یقینی بنایا جاسکے۔