ساہیوال بورڈ میں رزلٹ کارڈ اور سند پر نام درستگی کروانا جان جوکھوں کا کام بن گیا
بچوں کا ہم جماعت کا یا دیگر داخلہ جات ہوتے ہیں تو سکول سے داخلہ بھیجنے والوں یا بوڑ کی غلطی کی وجہ سے سند اور رزلٹ کارڈ پر بچوں کے نام غلط لکھے جاتے ہیں
ساہیوال (رانا وحید سے) ساہیوال بورڈ میں رزلٹ کارڈ اور سند پر نام درستگی کروانا جان جوکھوں کا کام بن گیا اور غریب طلبہ کے والدین پر غضب ڈھا دیا گیا اج کل کے حالات میں روٹی پورا کرنا انتہائی جان جوکھوں کا کام ہے وہاں پر پانچ ہزار سے لے کر دس ہزار روپے تک فیس وارد کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جب بچوں کا نہم جماعت کا یا دیگر داخلہ جات ہوتے ہیں تو سکول
سے داخلہ بھیجنے والوں یا بوڑ کی غلطی کی وجہ سے سند اور رزلٹ کارڈ پر بچوں کے نام غلط لکھے جاتے ہیں یا ان کے الفاظ آگے پیچھے ہو جاتے ہیں تو بورڈ میں ان کا نام درست کروانے کیلئے ہزاروں روپے فیس اور ایک لمبا چوڑا پروسیجر بنا دیا جاتا ہے جس کے بغیر بچوں کا نام درست ہونا نا ممکن ہوتا ہے جس کا خمیازہ غریب بچوں کے والدین کو ہزاروں روپے فیس کی ادائیگی کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے جو کہ آج کل
کے نامساعد حالات کے مطابق انتہائی ظلم و زیادتی ہے ساہیوال بورڈ چونکہ خود مختار ادارہ اور جس کے چیئر مین جناب کمشنر ساہیوال ہیں سیاسی سماجی حلقوں اور انجمن حقوق شہریاں کے جنرل سیکرٹری رانا رحمان بابا کا کمشنر ساہیوال سے مطالبہ ہے کہ اس پر نوٹس لیا جائے اور نظر ثانی کرتے ہوئے کم سے کم 500 روپے فیس کی جائے جسے عام عوامی آسانی سے ادا کر سکے اور عوام کیلئے آسانی سہولت فراہم کی جائے۔