الیکشن کمیشن نے سینیٹ کمیٹی کی درخواست مسترد کر دی
یوتھ ویژن : ( واصب ابراہیم غوری سے) الیکشن کمیشن نے سینیٹ کمیٹی کو بجٹ اور اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا-
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) نے سینیٹ کی کمیٹی کو اپنے بجٹ اور اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور، جس کی صدارت سینیٹر محمد ہمائیوں محمند کر رہے تھے، نے الیکشن کمیشن سے فنڈز اور اخراجات کی تفصیلات طلب کی تھیں۔
مزید پڑھیں : سینیٹ میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا بل پیش، اپوزیشن کی مخالفت
الیکشن کمیشن نے جواب میں آئین کے آرٹیکل 81 کے تحت اپنی خودمختاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی وزارت یا کمیٹی کے سامنے جوابدہ نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ ایک آزاد آئینی ادارہ ہے اور قائمہ کمیٹی کا دائرہ اختیار صرف قانون سازی تک محدود ہے۔
سینیٹ کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے بجٹ، فنڈز اور اخراجات کی تفصیلات طلب کی تھیں، لیکن الیکشن کمیشن نے اس درخواست کو سختی سے مسترد کر دیا۔
ایک علیحدہ پیش رفت میں، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے چیئرمین محسن عزیز نے انکشاف کیا کہ کچھ افراد نے آزاد پاور پروسیجرز (IPPs) کے معاملے سے متعلق اہم معلومات چھپانے کی کوشش کی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے، سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے پاور پلانٹس کے علاقائی موازنہ کی درخواست کو نظر انداز کیا گیا۔
سینیٹر محسن عزیز نے مزید کہا کہ "کمیٹی نے ملک میں پاور پلانٹس کا موازنہ پڑوسی ممالک کے پاور پلانٹس سے کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن یہ فراہم نہیں کی گئی۔”
کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس مقصد کے لیے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے لیے ایک کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ انہوں نے قوم کی خدمت کے لیے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا ہے اور اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم ظاہر کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (NEPRA) نے IPPs کو ایکویٹی پر 15 سے 16 فیصد منافع کی اجازت دی ہے۔