سینیٹ میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا بل پیش، اپوزیشن کی مخالفت
یوتھ ویژن : ( ثاقب ابراہیم غوری سے ) سینیٹ میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا بل پیش کیا گیا ہے۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے آزاد سینیٹر محمد عبدالقادر نے ‘سپریم کورٹ (ججز کی تعداد) (ترمیمی) ایکٹ 2024′ کے عنوان سے یہ بل پیش کیا۔
بل کے اغراض و مقاصد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججز کی تعداد سترہ (17) سے بڑھا کر اکیس (21) کرنا ضروری ہے تاکہ زیر التوا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو نمٹایا جا سکے۔ سپریم کورٹ کے مختلف دائرہ کار، جیسے اصل، اپیل، مشاورتی، اور نظرثانی، کے باعث کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس: وزارت کی کارکردگی پر بریفنگ اور خالی اسامیوں کو فوری پُر کرنے کی ہدایت
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اقتصادی ترقی اور سماجی تبدیلیوں کے ساتھ کیسز کی پیچیدگی اور تنوع میں بھی اضافہ ہوا ہے، اور فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی پیچیدگیاں بھی مزید عدالتی وسائل کی ضرورت کو بڑھا دیتی ہیں۔
سینیٹر محمد عبدالقادر نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے کئی آئینی کیسز زیر التوا ہیں، اور آئینی معاملات پر بننے والے بڑے بینچز کی وجہ سے دیگر اہم کیسز جیسے اربوں روپے کے ٹیکسوں سے متعلق کیسز تاخیر کا شکار ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے اس بل کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ قانون سازی عدالتی نظام میں مداخلت کے لیے کی جا رہی ہے۔