جے یو آئی ایف نے 2 سینیٹرز کے لیے پی ٹی آئی کی حمایت مانگ لی
یوتھ ویژن :( عمران قذافی سے ) جمعیت علمائے اسلام (ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے سینیٹ کی دو نشستوں کا مطالبہ کیا ہے جس کے بدلے میں ان کی پارٹی کی پارلیمنٹ میں مکمل حمایت کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق جے یو آئی (ایف) نے اپنے دو سینیٹرز کے انتخاب میں پی ٹی آئی کی حمایت کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی جے یو آئی (ایف) کے ایک سینیٹر کی حمایت پر رضامند ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعیت علمائے اسلام خیبر پختونخوا کے سابق گورنر غلام علی کو سینیٹر منتخب کرنا چاہتی ہے، جب کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی کسی اور امیدوار کی حمایت پر مائل ہے۔
تاہم، جے یو آئی (ایف) کے پاس اپنے طور پر سینیٹر منتخب کرنے کے لیے کافی ووٹ نہیں ہیں، اور اس لیے اسے پی ٹی آئی کی حمایت کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن نے (جے یو آئی اف) کے سربراہ فضل الرحمان کو طلب کرلیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کمیٹی نے جے یو آئی (ایف) کے مطالبات پر پارٹی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے۔
مزید پڑھیں: فضل الرحمان جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی کے درمیان اتفاق رائے کے حق میں
دریں اثنا، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) طلحہ محمود کو سینیٹر منتخب کرنا چاہتی ہے، جس کی جے یو آئی (ایف) کی مخالفت کا امکان ہے۔
خاص طور پر، محمود نےجے یو آئی (ایف) کے ساتھ اپنی دہائیوں کی وابستگی سے علیحدگی اختیار کی اور پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
قبل ازیں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ ’خوش قسمتی‘ ہوگی اگر ان کی جماعت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں اتفاق رائے پیدا ہو جاتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان بڑے ‘پہاڑی سائز’ اختلافات ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ’پی ٹی آئی کا وفد ہمارے پاس آیا ہے اور ہماری روایت کے مطابق ہم نے ان کا استقبال کیا ہے‘۔
جے یو آئی (ایف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ان کے مسائل حل ہو جائیں تو اچھا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر نہیں تو ہر سیاسی جماعت کا اپنا موقف اور رائے ہے۔