الیکشن کمیشن نے (جے یو آئی اف) کے سربراہ فضل الرحمان کو طلب کرلیا
یوتھ ویژن : ( شہزاد حُسین بھٹی سے ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بدھ کو چار رکنی بینچ کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کر لیا۔
پارٹی کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کرانے اور مطلوبہ سرٹیفکیٹ ای سی پی کو جمع کرانے میں ناکامی کے بعد سمن جاری کیا گیا۔
یہی وجہ ہے کہ ای سی پی نے اس سے قبل 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کا انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔
نثار درانی کی سربراہی میں ای سی پی بنچ جمعرات کو جے یو آئی پی کے خلاف کیس کی سماعت کرے گا۔
ECP کے ضوابط کی تعمیل کرنے میں پارٹی کی ناکامی نے اس کی قانونی حیثیت اور ممکنہ نتائج کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آج الگ الگ کیس میں جماعت اسلامی (جے آئی) کے امیر حافظ نعیم الرحمان، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفندیار ولی خان اور پارٹی کے دیگر سربراہان کو طلب کرلیا۔ خواتین کو پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم
الیکشن باڈی نے جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سمیت دیگر 10 سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اپنی پارٹی کے 5 فیصد ٹکٹ خواتین کو مختص کرنے میں ناکام رہی۔
طلبی کے نوٹس کے مطابق 14 سیاسی جماعتوں کے پارٹی سربراہان کو 4 ستمبر کو ای سی پی میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔
یہ نوٹس الیکشن ایکٹ کے سیکشن 206 کے تحت جاری کیے گئے، جو خواتین امیدواروں کو پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق ہے۔