تیراہ میں 25 دہشت گرد ہلاک، 4 جوان شہید،آئی ایس پی آر
یوتھ ویزژن : ( علی رضا سے ) منگل کو انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے خیبر کے ضلع تیراہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز (آئی بی اوز) میں 25 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے خیبر کے ضلع تیراہ میں فتنہ الخوارج اور نام نہاد لشکر اسلام اور جماعت الاحرار کے خلاف وسیع انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے۔
مضبوط انٹیلی جنس پر مبنی ان کارروائیوں کے نتیجے میں فتنہ الخوارج اور اس سے وابستہ افراد کو بڑے دھچکے لگے ہیں۔
20 اگست 2024 سے کیے جانے والے ان جرات مندانہ اور انتہائی کامیاب انٹیلی جنس کے دوران، سیکیورٹی فورسز نے اب تک 25 خوارج کو کامیابی کے ساتھ بے اثر کیا ہے جس میں خارجی رنگ کے لیڈر ابوذر عرف صدام بھی شامل ہیں، جنہیں "جہنم میں بھیج دیا گیا ہے” جبکہ گیارہ خوارج زخمی ہوئے ہیں۔
تاہم آپریشن کے دوران چار بہادر سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے آخری قربانی دی اور شہادت کو گلے لگا لیا۔
اس نے مزید کہا کہ ان کارروائیوں میں فتنہ الخوارج کو پہنچنے والا بھاری نقصان ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی بہادری اور عزم کا ثبوت ہے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے بتایا کہ پیر کے روز، سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں بلوچستان میں بندوق کے حملوں کے مختلف واقعات میں ملوث 21 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
ایک بیان میں فوج کے میڈیا ونگ نے کہا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب دہشت گردوں نے بلوچستان میں متعدد گھناؤنی کارروائیاں کرنے کی کوشش کی۔
دشمن اور دشمن قوتوں کی ایماء پر، دہشت گردی کی ان بزدلانہ کارروائیوں کا مقصد خاص طور پر موسیٰ خیل، قلات اور لسبیلہ اضلاع میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا کر بلوچستان کے پرامن ماحول اور ترقی کو متاثر کرنا تھا۔ نتیجتاً، بے شمار بے گناہ شہریوں نے شہادت قبول کی۔
اس میں مزید کہا گیا کہ ضلع موسیٰ خیل میں، دہشت گردوں نے عام علاقے راڑہ شام میں ایک بس کو روکا اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا، جو بلوچستان میں روزی روٹی کمانے کے لیے کام کر رہے تھے۔
"سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی اور دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنا دیا اور کلیئرنس آپریشنز، مقامی آبادی کے تحفظ اور تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اکیس دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔ تاہم آپریشن کے دوران 14 سیکیورٹی فورسز کے جوانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 4 اہلکاروں سمیت مٹی کے 14 بہادر بیٹوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے لازوال قربانی دی اور شہادت کو قبول کیا۔
سینیٹائزیشن آپریشن کسی دوسرے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
فوج نے اس عزم کا اظہار کیا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والی ان گھناؤنی اور بزدلانہ کارروائیوں کے لیے اکسانے والوں، مجرموں، سہولت کاروں اور حوصلہ افزائی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔