ترسیلات زر، پاکستانی معیشت کا اہم ستون: اے ڈی بی رپورٹ
یوتھ ویژن : ( عاقب ابراہیم غوری سے ) ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں ترسیلات زر کو پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی اہم قرار دیا گیا ہے، جو ملک کی جی ڈی پی کے 10 فیصد کے برابر ہے۔
پاکستان میں ترسیلات زر پر ADB کی بلاگ رپورٹ کے مطابق، ترسیلات زر میں 19.8 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جو COVID-19 وبائی امراض کے دوران 31.1 بلین ڈالر کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ترسیلات زر غربت میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اے ڈی بی نے ترسیلات زر کو مزید فروغ دینے کے لیے سمندر پار پاکستانیوں کو مزید مراعات فراہم کرنے کی سفارش کی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ترسیلات زر معاشی بحرانوں اور اتار چڑھاو کے دوران فنڈنگ کا ایک قابل اعتماد ذریعہ ہو سکتا ہے۔ صحیح پالیسی اقدامات کے ذریعے ترسیلات زر کو سرمایہ کاری میں تبدیل کیا جا سکتا ہے، جس سے معاشی پیداوار اور نمو میں اضافہ ہوتا ہے۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو اپنی بیرونی ادائیگیوں میں توازن قائم کرنے میں چیلنجز کا سامنا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی 2024 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی گئی ترسیلات زر میں 3 بلین امریکی ڈالر کی آمد ریکارڈ کی گئی۔
ایک بیان میں، مرکزی بینک نے کہا کہ جولائی 2024 کے دوران نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر میں سال بہ سال کی بنیاد پر 47.6 فیصد اضافہ ہوا۔
"جولائی 2024 کے دوران ترسیلات زر کی آمد بنیادی طور پر سعودی عرب (US$761.1 ملین)، متحدہ عرب امارات (US$611.1 ملین)، برطانیہ (US$443.5 ملین)، اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ (US$300.1 ملین) سے حاصل کی گئی تھی۔” اسٹیٹ بینک کا بیان پڑھا۔