انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت شدید متاثر
یوتھ ویژن : ( واصب ابراہیم غوری سے ) پاکستان کو انٹرنیٹ سروسز میں رکاوٹ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین اور فری لانسرز کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس مسئلے کے نتیجے میں بہت سے لوگوں کے لیے ذہنی تناؤ پیدا ہوا ہے، خاص طور پر نوجوان جو اپنی روزی روٹی کے لیے انٹرنیٹ پر انحصار کرتے ہیں۔
پاکستانی نوجوانوں کی ایک قابل ذکر تعداد، انٹرنیٹ کی سست رفتار سے متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ان کے کام میں خلل پڑا ہے اور گاہکوں سے تعلقات منقطع ہو گئے ہیں۔
کراچی میں، ایک اسکول کا طالب علم اذہان، سست انٹرنیٹ کی وجہ سے اپنے آن لائن کلائنٹس کے نقصان سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں : پی ٹی اے کی وارننگ پاکستان بھر میں اے ٹی ایمز کی بندش کا خدشہ
رپورٹ کے مطابق اذہان اسکول کے بعد آن لائن کام کرتا ہے لیکن اب اسے متعدد رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ وہ 60 آرڈرز کے ساتھ ایک بڑے پروجیکٹ پر کام کر رہا تھا لیکن اب سست انٹرنیٹ کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔
ایک اور فری لانسر عبدالحئی، جو اپنی روزی روٹی کے لیے انٹرنیٹ پر انحصار کرتا ہے، کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے جس کی وجہ سے ان کے لیے اپنی ٹیم کے ساتھ بات چیت کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ فری لانسرز کو کام فراہم کرنے والی متعدد کمپنیوں نے انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی وجہ سے پاکستان میں کام کرنا بند کر دیا ہے۔
اس مسئلے نے نہ صرف فری لانسرز کو متاثر کیا ہے بلکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کی ساکھ کو بھی متاثر کیا ہے۔
مزید برآں، سست انٹرنیٹ کی وجہ سے ٹیکس دہندگان اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں مشکلات کا شکار ہیں، بہت سے لوگوں نے شکایت کی کہ ایف بی آر کا آن لائن فارم نہیں کھل رہا، اور دستاویزات اپ لوڈ نہیں کی جا سکتیں۔