پی ٹی اے کی وارننگ پاکستان بھر میں اے ٹی ایمز کی بندش کا خدشہ
یوتھ ویژن : ( واصب ابراہیم غوری سے ) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے خبردار کیا ہے کہ لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل (ایل ڈی آئی) آپریٹرز کے لائسنس کی تجدید نہ ہونے سے ملک میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز اور اے ٹی ایمز متاثر ہو سکتے ہیں۔
پی ٹی اے کی دستاویز کے مطابق لائسنس کے اجراء سے 50 فیصد موبائل ٹریفک اور 10 فیصد انٹرنیٹ ٹریفک متاثر ہونے کا امکان ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کئی موبائل ٹاور سروس سے باہر ہو سکتے ہیں، اور 40 فیصد اے ٹی ایم کام کرنا بند کر سکتے ہیں۔ پاکستان آنے والی عالمی ٹریفک بھی متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ دیگر آپریٹرز کو خدمات منتقل کرنے سے عالمی مواصلات متاثر ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں : ملک میں انٹرنیٹ 27 اگست تک ٹھیک ہونے کا امکان
یہ معاملہ ٹیلی کام کمپنیوں اور وزارت آئی ٹی کے درمیان واجبات کی ادائیگی پر تنازع کے گرد گھومتا ہے۔
وزارت کی اسٹیئرنگ کمیٹی بھی واجبات کی ادائیگی کے لیے کوئی پلان بنانے میں ناکام رہی ہے اور پی ٹی اے نے لائسنسوں کی تجدید کو ان واجبات کی ادائیگی سے مشروط کر دیا ہے۔
مزید برآں، 3-4 LDI کمپنیوں کے لائسنس پہلے ہی ختم ہو چکے ہیں، اور کچھ دیگر کی میعاد چند مہینوں میں ختم ہو جائے گی۔ تاہم کمپنیوں نے اپنی خدمات کو فعال رکھنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
دستاویز میں انکشاف کیا گیا کہ 9 ٹیلی کام کمپنیوں کے ذمے اربوں روپے واجب الادا ہیں۔ وزارت آئی ٹی کو 24 ارب روپے اور تاخیر سے ادائیگی کے سرچارجز میں 54 ارب۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کو انٹرنیٹ سروس میں رکاوٹ کا سامنا ہے اور یہ مسائل انٹرنیٹ فائر والز کے نفاذ سے جڑے ہوئے ہیں، جو ٹریفک کی نگرانی اور فلٹر کرنے کے لیے ملک کے اہم انٹرنیٹ گیٹ ویز پر نصب کیے گئے تھے۔ اگرچہ یہ سسٹم ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مواد کو کنٹرول یا بلاک کر سکتے ہیں، حکام کا دعویٰ ہے کہ، ان کے پاس قابل اعتراض مواد کی اصلیت کا پتہ لگانے کی صلاحیت بھی ہے۔