سندھ ہائی کورٹ نے جنگلات کی زمین پر قبضے کے خلاف کیسز کی سماعت
یوتھ ویژن : ( صائمہ معظم سے ) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ میں بااثر افراد کی جانب سے 24 ہزار ایکڑ جنگلاتی اراضی پر قبضے کے معاملے پر محکمہ جنگلات اور دیگر کو نوٹسز جاری کر دیے۔
عدالت نے تجاوزات کے خلاف شہری علی نواز انڑ کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کر دیا۔
گمبٹ، سوبھو ڈیرو میں تقریباً 24,000 ایکڑ جنگلاتی اراضی پر بااثر افراد نے قبضہ کر رکھا ہے۔ وہ تجاوزات والی زمین پر کاشت کرکے لاکھوں روپے کما رہے ہیں،‘‘ پٹیشن میں لکھا گیا۔
سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ غیر ملکی کمپنیوں سے کاربن کریڈٹ فنڈز کی ادائیگی سے متعلق رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرائی گئی۔
عدالت نے جنگلات کی اراضی سے تجاوزات کے خاتمے کے لیے رینجرز اور متعلقہ سیشن جج سے معاونت حاصل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
بنچ نے کہا کہ جنگلات کی زمین کے تحفظ کے لیے کے پی اور پنجاب میں فورس موجود ہے۔ سیکرٹری جنگلات نے عدالت کو بتایا کہ "قانون میں ترامیم لا کر جنگلات کے تحفظ کی فورس بنائی جا رہی ہے۔”
بنچ نے آئندہ سماعت پر محکمہ قانون اور محکمہ جنگلات کے سیکرٹریز سے رپورٹ طلب کر لی۔ بنچ نے کہا، ’’عدالت معاملے پر کوئی پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں مناسب حکم جاری کرے گی۔‘‘
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی۔