آئی ایم ایف ستمبر میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ کی ‘منظوری’ کرے گا۔
یوتھ ویژن : ( واصب ابراہیم غوری سے ) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ سے ستمبر میں پاکستان کے لیے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان قرض کے معاہدے کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف سے رابطے میں ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ستمبر میں اسٹاف لیول کے معاہدے کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف سے بات چیت کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں : پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جولائی میں 162 ملین ڈالر تک پہنچ گیا
مزید برآں، وزیر نے یقین دلایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ تمام شرائط پر عمل درآمد کیا جائے گا، جیسا کہ کمیٹی میں بحث کی گئی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 13 جولائی کو پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے درمیان تین سالہ 7 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا معاہدہ طے پایا تھا۔
ایک بیان کے مطابق، نئے پروگرام، جس کی توثیق فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کے ذریعے کی جانی چاہیے، پاکستان کو "میکرو اکنامک استحکام اور مضبوط، زیادہ جامع اور لچکدار ترقی کے لیے حالات پیدا کرنے” کے قابل بنائے۔
یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔
آئی ایم ایف کے بیان میں کہا گیا ہے، "اس پروگرام کا مقصد عوامی مالیات کو مضبوط بنانے، افراط زر کو کم کرنے، بیرونی بفروں کی تعمیر نو اور معاشی بگاڑ کو دور کرنے کے لیے گزشتہ سال کے دوران حاصل کیے گئے سخت محنت سے حاصل کیے گئے معاشی استحکام سے فائدہ اٹھانا ہے۔ پاکستان میں فنڈ کے مشن چیف ناتھن پورٹر کے حوالے سے۔