پاکستان میں سونے کی قیمت میں ممکنہ اضافے

یوتھ ویژن : ( عمران قذافی سے ) سونے کی درآمد پر پانچ ماہ کی معطلی کے بعد پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے پر خدشات بڑھ رہے ہیں۔
سرکاری حکام نے بتایا کہ پاکستان ہر ماہ اوسطاً 40 سے 50 کلو گرام سونا درآمد کر رہا ہے۔ تاہم مارچ 2024 کے بعد سے کوئی سونا درآمد نہیں کیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویزات بتاتی ہیں کہ مالی سال 2023-24 کے دوران 262 کلو گرام سونا درآمد کیا گیا، ان درآمدات کی کل مالیت 25 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ یہ پچھلے مالی سال، 2022-23 کے مقابلے میں نمایاں کمی کی نشاندہی کرتا ہے، جب 567 کلو گرام درآمد کیا گیا تھا۔
اعداد و شمار سال بہ سال سونے کی درآمد میں 44.43 فیصد کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ درآمد کنندگان کو گزشتہ پانچ ماہ سے سونا لانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اگرچہ حکومتی عہدیداروں نے معطلی کے بارے میں کوئی وضاحت فراہم نہیں کی ہے، لیکن یہ تشویش بڑھ رہی ہے کہ اس رکنے سے ملک میں سونے کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔
جیولرز نے اس بات پر زور دیا کہ قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے سونے کی درآمد کو دوبارہ شروع کرنا بہت ضروری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مختلف شہروں میں سونے کی قلت پہلے ہی محسوس کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب ملک میں جمعہ کو فی تولہ سونے کی قیمت ایک ہزار روپے اضافے سے 256500 روپے تک پہنچ گئی۔
10 گرام سونے کی قیمت 857 روپے اضافے سے 219,907 روپے ہوگئی۔