وفاقی حکومت نے سرکاری سفر کو کنٹرول کرنے والے نئے ضوابط کی ایک سیریز کا اعلان کردیا

یوتھ ویژن : ( مظہر اسحاق چشتی سے ) کفایت شعاری کو نافذ کرنے کے اقدام میں، وفاقی حکومت نے سرکاری سفر کو کنٹرول کرنے والے نئے ضوابط کی ایک سیریز کا اعلان کیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت صرف صدر پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان کو فرسٹ کلاس میں سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔
وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، قومی اسمبلی کے اسپیکر اور سروس چیفس اب فرسٹ کلاس کے بجائے بزنس کلاس میں سفر کریں گے۔
مزید پڑھیں:حکومت نے راشد محمود لنگڑیال کو ایف بی آر کا نیا چیئرمین مقرر کر دیا
وفاقی وزراء، ارکان پارلیمنٹ، سیکرٹریز اور دیگر سرکاری افسران کو اکنامک کلاس تک محدود رکھا جائے گا۔ تمام سرکاری پروازیں قومی کیریئر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (PIA) کے ساتھ بک کرائی جائیں۔
پارلیمانی اجلاس کے دوران ارکان پارلیمنٹ کو بیرون ملک سفر سے روک دیا جاتا ہے۔ مزید برآں، وزراء، مشیروں اور ایڈیشنل سیکرٹریز کو کسی بھی بین الاقوامی سفر کے لیے وزیراعظم کی واضح منظوری درکار ہوگی۔
سرکاری افسران کو غیر ملکی دوروں کے دوران فائیو سٹار ہوٹلوں میں ٹھہرنے اور معاون عملے کو ساتھ لے جانے پر بھی پابندی ہے۔
گریڈ 20 کے افسران کو اپنے وزیر سے اجازت لینا ضروری ہے جبکہ گریڈ 19 کے افسران کو بیرون ملک سفر کے لیے اپنے سیکریٹری سے اجازت درکار ہوتی ہے۔