چیئرمین پی ٹی آئی گوہرعلی خان نےشیرافضل مروت کی برطرفی کے نوٹیفکیشن کو جعلی قرار دے دیا

یوتھ ویژن : ( مباشر بلوچ سے ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے شیر افضل مروت کو ’وفادار‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا نوٹیفکیشن ’جعلی‘ ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری فردوس شمیم نقوی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شیر افضل مروت کی رکنیت ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی پر منسوخ کر دی گئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میں پارٹی کا چیئرمین ہوں اگر ایسا کچھ ہوتا تو مجھے معلوم ہوتا۔
بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ کس نے ہدایات جاری کی ہیں اور مروت کو پارٹی سے نکالنے جیسے فیصلے کون کر رہا ہے۔
میرے علم میں یہ بات نہیں آئی کہ بانی پی ٹی آئی نے ایسی ہدایات جاری کی تھیں۔ گوہر نے مزید کہا کہ میں پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات کروں گا اور عمران خان کے سامنے ساری صورتحال رکھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت کی رکنیت بغیر کسی کمیٹی کے ختم کر دی گئی جو انہیں جواب طلب کرے گی۔
گوہر نے کہا کہ میں آج عمران خان سے ملاقات کروں گا اور اس نوٹیفکیشن کو واپس کروں گا، شیر افضل مروت ہماری پارٹی کے رکن تھے اور عمران خان کے وفادار تھے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے نوٹیفکیشن میں شیر افضل مروت کی پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کرتے ہوئے ان سے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔
برطرفی کا نوٹیفکیشن پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ سے بھی شیئر کیا گیا۔ کور کمیٹی کے ارکان نے بھی شیر افضل مروت کی رکنیت منسوخی کی تصدیق کردی۔
کور کمیٹی ارکان کے مطابق شیر افضل مروت کو نکالنے کا فیصلہ کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔
میرے قائد کے کانوں پر زہر اگل دیا گیا، شیر افضل کا جواب
ادھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق سینئر نائب صدر شیر افضل مروت نے اپنی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کیے جانے کے بعد ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹویٹر) پر اپنا موقف شیئر کیا۔
اپنی پوسٹ میں شیر افضل مروت نے کہا کہ میں پارٹی کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں لیکن ایک بات واضح کر دوں کہ میں خان کا سپاہی تھا، ہوں اور رہوں گا۔ میں اپنے لیڈر کی رہائی کے لیے اپنی صلاحیت سے ہر ممکن کوشش کروں گا۔‘‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’’میرے لیڈر کے کانوں میں میرے خلاف زہر گھول دیا گیا ہے، اور غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں۔ کوشش کروں گا کہ قائد سے مل کر ان کے سامنے اپنا موقف پیش کروں۔ میں اسے قائل کرنے کی کوشش کروں گا، اور اگر وہ نا مانے تو میں سیٹ واپس کر دوں گا، کیونکہ یہ امانت ہے۔”