معاشرہ کیسے بگڑتا ہے!!
کیا آپ جانتے ہیں کہ معاشرہ کیسے اُجڑتا ہے؟ کیسے بگڑتا ہے؟ کیسے وہ جرائم پیشہ لوگوں کی آماجگاہ بن جاتا ہے؟ کیسے وہ شریفوں کے لیے رہائش کے قابل نہیں رہتا؟ آئیے ذرا ہم آپ کو ایک جھلک دکھا دیتے ہیں، کچھ اسباب اور عوامل گنوا دیتے ہیں کہ:
▪️جب آپ اپنی اور اپنے اہل وعیال کی اصلاح وتربیت سے غفلت برتتے ہیں!
▪️جب آپ کو یہ فکر لاحق نہیں ہوتی کہ آپ کی اولاد زندگی کیسے گزار رہی ہے؟ اور ان کے شب وروز کے مشاغل کیا ہیں؟
▪️جب آپ معاشرے میں پیدا ہونے والی برائیوں اور جرائم سے چشم پوشی کرتے چلے جاتے ہیں اور ان کی اصلاح اور روک تھام کی فکر نہیں کرتے!
▪️جب آپ محلے میں گھروں کے باہر بیٹھے جوانوں کو گپیں ہانکتے، گانے سنتے، فلمیں دیکھتے، آتی جاتی گھروں سے نکلتی اور داخل ہوتی عورتوں کو تاڑتے ہوئے دیکھتے ہیں لیکن انھیں برداشت کرتے جاتے ہیں!
▪️جب آپ معاشرے میں نشہ کرتے اور نشہ آور چیزیں فروخت کرتے لوگوں کو دیکھتے ہیں اور نظر انداز کرتے چلے جاتے ہیں!
▪️جب آپ اپنے محلے میں دیگر جگہوں سے آتے آوارہ لوگوں کو دوسروں کے گھروں کے باہر بیٹھتے دیکھتے ہیں لیکن آپ کے ماتھے پر تشویش کے بل نہیں آتے!
▪️جب آپ کے محلے میں نمازوں کے اوقات میں لوگ نماز ترک کرتے نظر آتے ہیں لیکن آپ انھیں نماز کی دعوت نہیں دیتے!
▪️جب آپ معاشرے میں جاری دینی، تربیتی اور اصلاحی سلسلوں کے ساتھ تعاون نہیں کرتے، ان کا ساتھ نہیں دیتے، ان کی اہمیت تسلیم نہیں کرتے، ان کی حمایت نہیں کرتے، بلکہ ان کی حوصلہ شکنی کرتے رہتے ہیں!
▪️جب آپ خود بھی برائیوں کی سنگینی اور اچھائیوں کی اہمیت سے آگاہ نہیں ہوتے!
▪️جب آپ کو اس پر تشویش لاحق نہیں ہوتی کہ آپ کے معاشرے میں نو عمر لڑکے اپنے سے بڑی عمر کے لڑکوں اور لوگوں کے ساتھ کیوں دوستیاں لگاتے ہیں!
▪️جب آپ کو اس پر پریشانی نہیں ہوتی کہ معاشرے میں خیر کے کاموں کے مقابلے میں شر اور برائی کے کام کیوں تیزی سے بڑھ رہے ہیں!
▪️جب آپ کو اس کا احساس نہیں ہوتا کہ تعلیمی اداروں کے آنے جانے کے اوقات میں راستوں اور گلی کوچوں میں جگہ جگہ لوگ کیوں بیٹھے نظر آتے ہیں اور ان کی وجہ سے گزرنے والی طالبات کو کس قدر تکلیف کا سامنا ہوتا ہے!
▪️جب آپ کو معاشرے میں بڑھتی بے پردگی اور بے حیائی پر کوئی دکھ اور افسوس نہیں ہوتا !
▪️جب آپ گیس، پانی اور بجلی جیسی ضروریات کے مسائل حل کرنے کے لیے تو لوگوں کو جمع کرنے اور اس کے لیے کمیٹیاں بنانے کو ضروری سمجھتے ہیں لیکن معاشرے سے برائیوں کے خاتمے، جرائم کی روک تھام اور ان کی اصلاح وتربیت کے لیے لوگوں کے جمع ہونے اور کمیٹیاں بنانے کو غیر ضروری سمجھتے ہیں!
▪️جب آپ کو یہ فکر پریشان نہیں کرتی کہ ایک مؤمن ہونے کے ناطے آپ پر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی کس قدر ذمہ داری عائد ہوتی ہے!
ایسی کئی ساری باتیں ہیں جو معاشرے کو بربادی اور بے راہ روی کی طرف لے جاتی ہیں، ان کا حاصل صرف یہی ہے کہ اپنی ذات سے لے کر معاشرے تک برائی کو برداشت کرنا، اس سے چشم پوشی کرنا اور اس کی اصلاح وخاتمے کی فکر نہ کرنا، بس! یہی اس کا خلاصہ ہے اور یہی ہمارا ایک بہت بڑا المیہ ہے!
آئیے ہم اپنی ذمہ داری محسوس کریں اور حکمت عملی کے ساتھ معاشرے میں پیدا ہوتی اور جڑ پکڑتی برائیوں کی روک تھام اور اصلاح کی کوشش کرتے رہیں اور اپنے معاشرے کو تباہی سے بچائیں!