بلوچستان واشک میں کوئٹہ جانے والی بس کھائی میں گرنے سے 28 افراد جاں بحق 22 زخمی

بلوچستان میں بس حادثہ
یوتھ ویژن : حکام کے مطابق بدھ کو بلوچستان کے علاقے واشک میں ایک بس کھائی میں گرنے سے کم از کم 28 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہو گئے۔
بسیمہ اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) اسماعیل مینگل نے بتایا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا، جس کی وجہ سے وہ ایک پہاڑی سے ٹکرا گئی اور پھر کھائی میں جاگری۔
اے سی مینگل نے کہا کہ مرنے والوں میں تین خواتین اور تین بچے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بس جس میں 45 سے 50 مسافر سوار تھے اور رات بھر تربت سے کوئٹہ جا رہی تھی، صبح 5 بجے کے قریب حادثے کا شکار ہوئی۔
حادثے میں چھ مسافر موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ زخمیوں میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے، حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
لاشوں اور زخمیوں کو بسیمہ سول اسپتال پہنچایا گیا جہاں مزید 22 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
زخمیوں میں سے نو کی حالت تشویشناک ہے جنہیں کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) خضدار منتقل کر دیا گیا ہے۔
پاک فوج سے درخواست کی گئی تھی کہ تشویشناک حالت میں چار دیگر مسافروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ پہنچایا جائے تاکہ انہیں ٹراما سینٹر میں داخل کیا جا سکے۔
باقی 17 کا مقامی واشوک ہسپتالوں میں علاج کیا جا رہا ہے۔
جائے وقوعہ پر موبائل نیٹ ورک کی کمی اور آس پاس کوئی آبادی نہ ہونے کی وجہ سے لیویز اہلکاروں کو اطلاع ملنے میں تاخیر ہوئی۔
تاہم اے سی مینگل کا کہنا تھا کہ اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
اے سی کے مطابق، زیادہ تر مرنے والوں کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم اس مقصد کے لیے گوادر انتظامیہ/اہلکاروں سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ نے حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
نیشنل پارٹی کے سربراہ کا بلوچستان میں دو رویہ سڑکوں کا مطالبہ
نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا۔
وزیراعلیٰ بگٹی کی طرح، انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی قسم کی غفلت مزید نقصان کا باعث بنے گی۔
بلوچ نے کہا، "تیز رفتار بسوں اور سنگل سڑکوں نے ہزاروں قیمتی جانیں لے لی ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دو رویہ سڑکوں کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے اور حکومت کو بجٹ میں مناسب تبدیلیاں کرنی چاہئیں۔
بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہے۔