ایل پی جی کے نام پر دھوکا زہریلی گیس فروخت کیے جانے لگی

یوتھ ویژن نیوز:(عمران قذافی سے) سے ملنے والی معلومات کے مطابق، پاکستان میں ایل پی جی کے لیبل سے زہریلی گیس فروخت کی جا رہی ہے، اور سستی گیس کی من مانی قیمتیں وصول کر کے غیر قانونی منافع کمایا جا رہا ہے۔
یہ بات ملک تیموروان اور عرفان کھوکھر نے، جو دونوں ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ہیں، نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں خطرناک گیس 15 روپے فی کلو کے حساب سے درآمد کی جا رہی ہے۔
عرفان کھوکھر کے مطابق خطرناک گیس کا پریشر بڑھانے کے لیے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی آمیزش کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں سلنڈر پھٹنے کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔زہریلا ایل پی جی پڑوسی ملک کی پانچ ممنوعہ ریفائنریوں سے آتا ہے اور اس کے ایک سلنڈر کی قیمت 250 سے 280 روپے کے درمیان ہے۔ بارڈر ٹیسٹنگ لیبز قائم کی جائیں۔
ایسوسی ایشن کے صدر ملک تیمور اعوان نے کہا کہ اوگرا کا زونل آفس کراچی میں ایل پی جی کی ٹیسٹنگ نہیں کر رہا اور ناقص کوالٹی کی زہریلی گیس کی درآمد پر فوری پابندی لگائی جائے۔