نوجوانوں کو کاروبار کی طرف راغب کرنے کیلئے سازگار ماحول پیدا کیا جائے۔ احسن بختاوری
اسلام آباد (ثاقب غوری سے ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو کاروبار کی طرف راغب کرنے کیلئے سازگار ماحول پیدا کرے تا کہ نوجوان نسل کاروبار شروع کر کے معیشت کی ترقی میں فعال کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کل آبادی میں نوجوانوں کا حصہ 60فیصد تک ہے لہذا اس قیمتی انسانی اثاثے کو بزنس کی تعلیم فراہم کر نے پر خصوصی توجہ دی جائے تا کہ وہ ملازمتوں کے پیچھے بھاگنے کی بجائے اپنا بزنس شروع کریں اور کاروبار کے میدان میں ترقی کر کے نیشنل اور انٹرنیشنل کمپنیوں کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام اسلام آباد چیمبر آف کامرس نے دی کیرئیر کلاس اسلام آباد کے اشتراک سے کیا۔
احسن بختاوری نے کہا کہ حکومت تمام پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار فراہم نہیں کر سکتی لہذا بے روزگاری پر قابو پانے اور نوجوان نسل کو پیداواری سرگرمیوں میں مصروف کرنے کا سب سے بہتر طریقہ ان کو انٹرپرینیورشپ کی طرف راغب کرنا ہے تا کہ وہ کاروبار کے ذریعے نہ صرف خود ایک خوشحال مستقبل حاصل کریں بلکہ دوسروں کے لیے بھی روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی نے یوتھ انٹرپرینیورشپ اور خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ چیمبر یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر نوجوانوں میں انٹرپرینیورشپ کلچر کو فروغ دینے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے حکومت، تعلیمی اداروں اور ریگولیٹرز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان میں خاص طور پر اسٹاٹ اپس کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں جس سے پاکستان ترقی و خوشحالی کی طرف بڑھے گا۔
چیمبر کے نائب صدر اظہر الاسلام ظفر نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی میں کاروباری اداروں کا کلیدی کردارا ہوتا ہے کیونکہ جب کاروباری ادارے اور اسٹارٹ اپس فروغ پاتے ہیں تو معیشت بہتر ترقی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروباری افراد اور سٹارٹ اپس کے لیے اس وقت ماحول زیادہ سازگار نہیں ہے کیونکہ بجلی، گیس اور تیل کی مہنگی قیمتوں، بلند شرح سود اور دیگر عناصر کی وجہ سے کاروبار کی لاگت میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے یہی وجہ ہے کہ کئی کاروباری ادارے بند ہونے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پالیسی اقدامات کے ذریعے کاروبار کیلئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کرے اور نوجوانوں کو کاروبار کیلئے آسان قرضے فراہم کرے جس سے ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کو بہتر فروغ ملے گا اور معیشت مشکلات سے نکل کر بہتری کی طرف گامزن ہو گی۔
کامران زیڈ رضوی، ایگزیکٹو کوچ اور آرگنائزیشن ڈویلپمنٹ کنسلٹنٹ نے اپنی تقریر میں کاروباری اداروں میں آپریشنز کو بہتر بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ دیگر کلیدی مقررین نے بزنس کے بہت سے اہم موضوعات پر اپنے خیالات کااظہار کیا جن میں انسانی وسائل کی ترقی، فنانس، ٹیکنالوجی، مصنوعات کی ترقی، انٹرپرینیورشپ اور دیگر شامل تھے۔