نگران وزیراعظم کا بجلی واجبات کے نادہندگان کے خلاف کاروئی کی ہدایت

یوتھ ویژن نیوز: نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے شعبہ کا جائزہ اجلاس،نادہندگان کے خلاف فوری کاروائی شروع کرنے کی ہدایت
نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بھرپور ایکشن لے گی، بجلی کے واجبات کے نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری کاروائی شروع کی جائے، نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے، چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کیلئے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنا کر پیش کئے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوادرمیں پاک بحریہ کا ہیلی کاپٹرگرکرتباہ، دو افسران سیمت3 جوان شہید
زرایع کے مطابق پیر کو نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت بجلی کے شعبہ کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں نگراں وفاقی وزیرِ بجلی محمد علی، مشیرِ وزیرِاعظم احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کو بجلی کے شعبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیرِ اعظم کو ملک میں بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد ، اصل پیداوار اور مختلف موسموں میں بجلی کی مجموعی ترسیل کے بارے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بجلی کی پیداوار میں مختلف ذرائع کے استعمال کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بھرپور ایکشن لے گی،بجلی کے آئندہ پیداواری منصوبوں میں قابل تجدید اور ہائیڈل ذرائع کو ترجیح دی جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی کیلئے مو ¿ثر اقدامات کئے جائیں، ٹرانسفارمر میٹرنگ کے منصوبے کے اطلاق کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے، بجلی کے واجبات کے نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کاروائی شروع کی جائے، بجلی کے نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کیلئے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنا کر پیش کئے جائیں، ایسے منصوبے نہ صرف کم لاگت بجلی پیدا کریں گے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر،پٹرول، گیس اور بجلی کی قیمت بڑھنے کے بعد گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت میں اضافہ کا امکان
وزیراعظم نے کہا کہ کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبوں میں مہنگے درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کو ترجیح دی جائے، 2400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے اور اس پورے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔اجلاس کو ملک میں بجلی کی انرجی مارکیٹ کے قیام پر پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ انرجی مارکیٹ کے قیام سے بجلی کے شعبے کی استعداد و کارکردگی میں مو ¿ثر اضافہ ہوگا جس سے 2 کروڑ 70لاکھ گھریلو صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے پاور ڈویڑن کی بیشتر کارروائی مکمل ہے۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بجلی کے شعبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد، سال بھر میں پیداوار و ترسیل اور اس کے لئے استعمال ہونے والے انرجی مکس کے بارے بتایا گیا۔ اجلاس کو ملک بھر میں بجلی نظام کے نقصانات اور وصول نہ ہونے والی رقم پر بھی بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: نگران وزیراعلی کا نئےعدالتی سال کےآغاز پرنیک خواہشات کا اظہار
اس کے علاوہ ملک بھر میں تقسیم کار کمپنیوں میں وصولیوں کے نقصانات، بجلی چوری کے بھی اعشاریے پیش کئے گئے۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی چوری کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی شروع کی جائے اور اس پر پیشرفت پر روزانہ کی بنیادوں پر رپورٹ پیش کی جائے