توشہ خانہ کیس، چیئرمین پی ٹی آئی کا سزا معطلی کا 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری
توشہ خانہ کیس، چیئرمین پی ٹی آئی کا سزا معطلی کا 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری
کیس میں دی گئی سزا کم دورانیئے کی ہے، عدالت سمجھتی ہے کہ درخواستگزار سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا حقدار ہے، درخواستگزار کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت پر رہا کردیا جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ
یہ بھی پڑھیں: سائفر کمشدگی کیس:عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت اٹک جیل میں کرنے کا فیصلہ، نوٹفیکیشن جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کا 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، کیس میں دی گئی سزا کم دورانیئے کی ہے، عدالت سمجھتی ہے کہ درخواستگزار سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا حق دار ہے، درخواستگزار کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے پر ضمانت پر رہا کردیا جائے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کا 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے،
تحریری فیصلہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جاری کیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ کی سنائی گئی 3 سال قید ایک لاکھ جرمانے کی سزا معطل کی جاتی ہے، ٹرائل کورٹ نے الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کی شکایت پر سز اکا فیصلہ سنایا۔
سزا معطلی کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے قائم علی شاہ کیس کا بھی حوالہ دیا گیا۔ اس فیصلے میں سپریم کورٹ نے قراردیا کہ سزا دینا یا انکار کرنا اسلام آباد ہائیکورٹ کی صوابدیدہے، عدالت سمجھتی ہے کہ درخواستگزار سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا حق دار ہے،اس کیس میں دی گئی سزا کم دورانیئے کی ہے، سزا معطلی کی درخواست منظور کرکے 5اگست کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کیا جاتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے کیسز کی سماعت کرنے والے 53 سےزاہد ججز کے ٹرانسفر ہوگئے
درخواستگزار کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے پر ضمانت پر رہا کردیا جائے۔یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی سزا معطلی کی درخواست منظور کر لی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے زبانی طور پر مختصر فیصلہ سنایا اور چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سزا معطل کر دی۔
عدالت نے سابق وزیر اعظم کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔عدالت نے مختصر فیصلے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے پی ٹی آئی کے وکلا سے کہا کہ تحریری فیصلے میں سزا معطلی کی وجوہات بتائی جائیں گی اور تحریری فیصلہ جلد جاری کردیا جائے گا۔
توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کی سزا کے خلاف درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا تھا۔5 اگست کو سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین کو تین سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی