عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کا ہوم سیکرٹری پنجاب کو خط، مطابات سامنے رکھ دیے
یوتھ ویژن نیوز : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے شوہر سے متعلق ہوم سیکریٹری پنجاب کو خط لکھتے ہوئے اپنےمطالبات پیشن کر دیے
بشری بی بی نے خط میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے حوالے سے کہا کہ عدالت نے میرے شوہر کو اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقلی کی ہدایت کی تھی پھر کسی جواز کے تحت میرے شوہر سابق وزیر اعظم پاکستان کو اٹک جیل میں قید کر رکھا گیا ہے، قانون کے مطابق میرے شوہر اور سابق وزیر اعظم پاکستان کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بیوروکریسی میں تقرروتبادلےمتعدد وزاتوں کےسیکریڑیوں کو تبدیل کر دیا گیا
بشری بی بی نے لکھا کہ میرے شوہر سابق وزیراعظم پاکستان ہیں، اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے گریجویٹ اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں ۔
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ میرے شوہر جن عہدوں پر فائز رہے ہیں، اس حساب سےاٹک جیل میں سہولیات میسر نہیں ہیں۔ اٹک جیل میں تو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں۔ میرے شوہر اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے عہدے کے مطابق ہوں۔میرے شوہر پر 2 بار قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں، ان قاتلانہ حملوں کے ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوئے۔ بشری بی نی نے کہا کہ میرے شوہر کی جان کو تاحال خطرہ ہے، بشری بی بی خدشہ ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میرے شوہر اٹک جیل میں زہر نہ دے دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: چندریان 3 کی چاند پر لینڈنگ کی تاریخ سامنے آگئی
بشری بی بی کے خط کے متن کےمطابق میرے شوہر کو سابق وزیراعظم ہونے کے ناطے گھر کے کھانے کی اجازت دی جائے، جیل قوانین کے مطابق 48 گھنٹے میں تمام سہولیات مسیر کرنی تھیں، جو 12 دن گزرنے کے بعد بھی ابھی تک نہیں ملیں۔ بشری بی بی نے لکھ کہ جیل قوانین کے مطابق میرے شوہر کو پرائیویٹ ڈاکٹر سے اپنا طبی معائنہ کرانے کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے ستلج میں ہریکے ہیڈ سے مزیدپانی چھوڑدیا پی ڈی ایم اے کی ورننگ جاری
سابق وزیر اعظم پاکستان اور میرے شوہر کو جیل قوانین کے مطابق سہولیات نہ دینے پر میں قانونی انکوائری کا مطالبہ کرتی ہوں، میرے شوہر کو بی کلاس کو دینے اور اڈیالہ جیل منتقلی کے ساتھ پرائیویٹ ڈاکٹر اور گھر کے کھانے کی اجازت دی جائے۔